15 جولائی ، 2020
کراچی: شہر میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم میں غیر معمولی اضافہ سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 6 ماہ کے دوران 9224 موبائل فونز ،763 گاڑیاں چھینی اور چوری کی گئیں جب کہ 1026 موٹر سائیکلیں چھینی اور 15103 موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 2 اغوا برائے تاوان سمیت 2 بینک ڈکیتیاں بھی ہوئیں جب کہ اسٹریٹ کرائم میں منشیات فروش اور عادی مجرم ملوث ہیں۔
دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 جون کو گلستان جوہر اور قائد آباد پر رینجرز کو نشانہ بنایا گیا، 19 جون کو لیاقت آباد احساس پروگرام کے دفتر کے قریب دھماکا ہوا، 3 اور 11جولائی کو منظور کالونی اور کورنگی میں پولیس اہلکار کو قتل کیا گیا جب کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر رواں سال 29 جون کو دہشت گردوں نے حملہ کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق شہر میں دہشت گردی اور سنگین جرائم سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی ہے جس کے تحت جرائم پر قابو پانے کے لیے 12 ٹاسک فورس مزید بنائی جارہی ہیں جس کے بعد ٹاسک فورس کی مجموعی تعداد 21 ہوجائے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس جرائم کی روک تھام کے لیے فوری کارروائی کرے گی جس کے پہلے مرحلے میں کورنگی اور اورنگی ٹاؤن میں 2 سینٹرز قائم کیے جارے ہیں۔