17 اگست ، 2020
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کے خلاف شوگر ملز مالکان کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کے خلاف درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شوگر انکوائری کمیشن اور انکوائری رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر اداروں کو چینی کی قلت سے متعلق آزادانہ اور قانون کے مطابق تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات شوگر ملز مالکان کے خلاف نہیں تھیں بلکہ چینی کی قلت کی وجوہات جاننے کے لیے کی گئیں، کمیشن کی رپورٹ میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا پتا لگایا گیا ہے، شوگر ملز مالکان کے خلاف کوئی براہ راست الزام نہیں ہے اور نہ ہی انکو کام سے روکا گیا ہے۔
شوگر ملز مالکان نے موقف اختیار کیا کہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ دن دیہاڑے عوام کی جیب پر 5 ارب روپے سے زائد ڈاکہ ڈالا جارہا ہے، کمیشن کی 253 صفحات کی رپورٹ پڑھ کر کابینہ کو بریفنگ بھی دے دی اور ایکشن کا بھی کہ دیا گیا ہے لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
20 سے زائد شوگر ملز مالکان نے انکوائری کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔