05 ستمبر ، 2020
وزارت خارجہ کے دو افسران نے اپنے محکمے میں بیرون ملک تبادلوں اور تقرری کے پلان میں بیرون ملک تبادلوں کی 2015 کی پالیسی کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔
دو افسران کی جانب سے سیکرٹری خارجہ کے نام خطوط میں کہا گیا ہے کہ 12 افسران کا پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تبادلہ کیا گیا اور بعض افسران کو مسلسل تیسری بیرون ملک پوسٹنگ بھی دی گئی۔
افسران نے خط میں کہاکہ غیر ملکی تبادلوں کے پلان میں پالیسی کی سنگین خلاف ورزیوں اور من پسند افسران کو نوازنے سے متعدد افسران کے کرئیر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ غیر ملکی پوسٹنگ کے اگست 2020 کے پلان کو منسوخ کر کے 2015 کی پالیسی کے تحت پوسٹنگ کے عمل کا آغاز کیا جائے۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ بیرون ممالک تبادلوں میں میرٹ کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بیرون ملک تبادلوں کی پالیسی ایک گائیڈ لائن ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ تبادلے کی پالیسی کا مقصد وزارت خارجہ کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، بیرون ملک تبادلے کوئی فرد نہیں کرتا بلکہ ایک مکینزم کے ذریعے کیے جاتے ہیں، دفتر خارجہ پابند نہیں کہ افسران کا تبادلہ ان کی ترجیح کے مقام پر کرے۔