07 ستمبر ، 2020
کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید کا کہنا ہے کہ ماہا کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں تھے، ماہا منشیات استعمال نہیں کرتی تھی، میں نے کبھی اسے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔
ڈاکٹر ماہا شاہ کیس کے مرکزی ملزم جنید خان نے کراچی میں پریس کانفرنس کی اور ماہا کے والد کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیے۔
جنید نے کہا کہ ماہا کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں تھے اور وہ اپنے والد کو پسند نہیں کرتی تھی، جنید نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ یہ قتل بھی ہوسکتا ہے۔
جنید خان نے کہا کہ ان دونوں کے درمیان 4 سال سے قریبی تعلقات تھے، نہ ماہا منشیات استعمال کرتی تھی اور نہ اُس نے ماہا پر کبھی تشدد کیا۔
جنید کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو جناح اسپتال گیا ، نہ ایم ایل او رپورٹ تبدیل کروائی اور نہ ہی اُس کا وقاص کےسوا کیس میں نامزد کسی ملزم سے رابطہ ہے۔
جنید نے مزید دعویٰ کیا کہ عینی شاہد نے پولیس کو بتایا کہ ماہا کی مبینہ خودکشی سے قبل ان کے گھر پر پہلے شور شرابا پھر فائر ہوا اور ایسا ہوسکتا ہے کہ ماہا کو قتل کیا گیا ہو۔
جنید خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان پر کوئی مقدمہ درج نہیں تاہم جیونیوز نے جب ان پر چند سال قبل ٹی وی آرٹسٹ وقار ذکا پر ہونے والے مبینہ تشدد اور کلفٹن میں ریسٹورنٹ کے باہر ہوائی فائرنگ کے مقدمات کے علاوہ ان کے والد آغا اصغر پر متعدد مقدمات سے متعلق سوالات کیے گئے تو انہوں نے کہا کہ ’میرے خلاف منشیات کا کوئی مقدمہ نہیں ہے نہ ہی میں منشیات کا کاروبار کرتا ہوں‘۔
ان کے والد کے کرمنل ریکارڈ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ان کے والد سے ہی بات کی جائے۔
ماہا شاہ کا پوسٹ مارٹم نہ ہونا اور ایم ایل رپورٹ میں کرائم سین کےبرعکس مخالف سمت سے گولی لگنا کیس کو مزید الجھا گیا ہے۔
یہ مبینہ خودکشی ہے یا قتل؟ اور اس کا اصل ذمےدار کون ہے؟ یہ پتہ چلانا پولیس کے لیے ایک ٹیسٹ کیس بن گیا ہے۔