10 ستمبر ، 2020
کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا آئی ٹی سسٹم اب تک ہیکرز کے قبضے میں ہے، ہیکرز نے ڈيٹا واپس کرنے کیلئے کے الیکٹرک سے 15 ستمبر تک 38 ملین ڈالرز مانگ لیے۔
ہیکرز کادعویٰ ہے کہ ان کے پاس صارفین کی معلومات سمیت بہت اہم دستاویزات ہیں۔
کے الیکٹرک نے سائبر حملے کی توڑ کیلئے بین الاقوامی آئی ٹی سیکیورٹی ماہرین سے رابطہ کرلیا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اس ہفتے کے شروع میں سائبر حملےکا سامنا کرنا پڑا اس لیے احتیاطی طور پر کچھ غیر متعلقہ سروسز کو سسٹمز سے علیحدہ کردیا گیا ہے جس سے صارفین کو ویب سائٹ سے ڈپلیکیٹ بل کی رسائی میں رکاوٹ ہوسکتی ہے۔
کے الیکٹرک کے اعلامیے کے مطابق صارفین متبادل کے طور پرڈپلیکیٹ بل قریبی کے الیکٹرک کسٹمر کیئر سینٹر سے حاصل کیے جاسکتے ہیں، کے ای ٹیموں کی جانب سے بین الاقوامی انفارمیشن سیکیورٹی ماہرین سے معاونت حاصل کی جارہی ہے اور وہ اس سلسلے میں مقامی حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی اس معاملے سے آگاہ کردیا ہے ،ادارہ صارفین سے تکلیف پر معذرت خوا ہ ہے بجلی کمپنی سائبر سکیورٹی پروٹوکولز پر عمل پیرا ہے۔