23 ستمبر ، 2020
بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور منصوبے کے بس ڈپو پر تعمیراتی کام رقم کی ادائیگی نہ ہونے پر کنٹریکٹر نے روک دیا۔
کنٹریکٹرکو منصوبہ مکمل کرنے کے لیے اگست کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاہم مقررہ مدت میں کام مکمل نہ ہونے پر حکومت نے ٹھیکدار کو ایک ارب روپے سے زائد جرمانہ کرتے ہوئے مطلوبہ پرفارمنس گارنٹی بھی مانگی ہے۔
چمکنی بس ڈپو پر پارک اینڈ رائیڈ کی سہولت پرکام مکمل نہیں ہوسکا جب کہ ڈبگری بس ڈپو پر 74 فیصد اور حیات آباد ڈپو پر 69 فیصد کام ہی مکمل ہوسکا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی سید ظفر علی شاہ نے جیونیوز سے بات چیت میں بتایا کہ کنٹریکٹر مقررہ مدت میں کام مکمل کرنے میں ناکام رہا ہے، کنٹریکٹر کو جرمانہ کیا ہے، عوام کے پیسے کا صحیح استعمال چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کنٹریکٹر سے وہ پرفارمنس گارنٹی چاہیے جو حکومت کو منظور ہو۔
خیال رہے کہ بی آر ٹی بسوں میں آگ لگنے کے واقعات کے بعد بس سروس گزشتہ ایک ہفتے سے معطل ہے۔