15 اکتوبر ، 2020
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنےکا ریفرنس احتساب عدالت میں فائل کردیا۔
نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں کہا گیا ہےکہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آگ لگنے سے تمام ریکارڈ جل گیا ہے، شہباز شریف اور ان کے سیکرٹری جاوید محمود پر لگے الزامات ثابت نہیں ہوسکے اور ان کے ملوث ہونے کے بھی کوئی شواہد نہیں ملے۔
ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہےکہ انکوائری میں نامزد میاں عطا اللہ اور میاں رضا اللہ سمیت متعدد افراد وفات پا چکے ہیں۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا ہےکہ ایل ڈی اے نے 1978 میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی، زمین کے عوض 10 مرلہ کے پلاٹ دینا تھے، من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے اور نیب نے تفتیش شروع کی تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف من پسند افراد کو 12 پلاٹ دینے پر انکوائری 20 سال سے التوا میں تھی اور نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ و دیگرکے خلاف جون سن 2000 میں انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا۔