23 اکتوبر ، 2020
کراچی: کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف درج مقدمے کے مدعی کی پولیس کو تلاش ہے تاہم مدعی بیان دینے کیلئے تھانے نہیں آرہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف درج مقدمے کی تفتیش جاری ہے لیکن مدعی وقاص متعدد بار بلانے کے باوجود بیان دینے نہیں آیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مدعی وقاص کو ایف آئی آر میں لگائے گئے الزام ثابت کرنے ہیں، دھمکی کی دفعہ میں پولیس کو مدعی کا بیان درکار ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مدعی مقدمہ کو متعدد بار بیان کے لیے بلایا گیا ہے اس حوالے سے مدعی کو نوٹس بھی جاری کردیا گیا مگر تاحال مدعی مقدمہ بیان دینے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمے کی درخواست دینے والا پاکستان تحریک انصاف کے سندھ کے رکن صوبائی اسمبلی حلیم عادل شیخ کا بھانجا ہے۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو کراچی میں پی ڈی ایم ے کے جلسے کے سلسلے میں مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کراچی پہنچے تھے جہاں مزار قائد پر حاضری کے دوران محمد صفدر نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگوائے تھے جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور پولیس نے جلسے کے اگلے روز علی الصبح کیپٹن صفدر کو نجی ہوٹل سے گرفتار کیا تاہم شام میں عدالت نے ان کی منظور کرتے ہوئے رہا کردیا۔
مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو گزشتہ روز پولیس نے مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا تھا اور بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ لیگی رہنما پر مقدمے کا مدعی خود عدالت سے مفرور ہے۔
پولیس نے مدعی مفرور ملزم وقاص خان کے خلاف تھانہ سپر ہائی وے میں مقدمہ درج ہونے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم وقاص خان پولیس پر حملے کے مقدمے میں نامزد ہے اور اس نے 25 اگست 2019 کو گلشن معمار میں پولیس پر حملہ کیا تھا۔
پولیس کی تصدیق کے بعد مفرور ملزم وقاص خان نے اپنی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور سندھ ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے وقاص خان کی درخواست ضمانت 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے ملزم کو 10 روز میں متعلقہ تھانے جانے کی ہدایت کی ہے۔