12 ستمبر ، 2012
کراچی…کراچی میں گارمنٹس فیکٹری میں لگنے والی خوفناک آتشزدگی سے جاں بحق افراد کی تعداد77 سے تجاوز کرگئی جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔ 15گھنٹے سے مسلسل لگی رہنے والی آگ سے فیکٹری کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جس سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ چیف فائر آفیسر نے76ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں دم گھٹنے سے واقع ہوئیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق متاثرہ فیکٹری کے تہہ خانے میں مزید افراد کے موجود ہونے کا خدشہ ہے۔ جاں بحق افراد میں سے 25سے زائد لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔گورنر سندھ نے شہر میں یوم سوگ کا اعلان کردیا ہے ۔ریکسکیوذرائع کے مطابق آگ سے متاثر فیکٹری میں ابھی تک لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور فیکٹری کے اندر سے لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں جس کے بعد ریکسکیوا ٓپریشن کو مزید تیز کردیا گیا ہے اور ریکسکیو اہلکار فیکٹری کے مزیداندر جانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ ایم ایل او سول اسپتال کے مطابق 25 سے زائد لاشوں کی شناخت ہو گئی، لاشیں انتہائی مسخ ہونے کے باعث شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے کراچی میں بلدیہ ٹاون نمبر 2میں گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگنے کے15گھنٹے بعد بھی آگ پرمکمل قابو نہیں پایا جاسکا ہے فیکٹری میں دلخراش مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں اور کئی افراد کی جھلسی ہوئی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ مزید کی تلاش جاری ہے۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کے ذمے داران کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔ فیکٹری میں آگ سے بچنے کیلئے درجنوں افراد نے چھلانگ لگا کر جان بچائی، چھلانگیں لگاتے ہوئے افراد کی فوٹیج جیو نیوز کو موصول ہوگئی جس میں لوگوں نے چوتھی منزل سے چھلانگیں لگائیں ۔ کچھ لوگ رسیوں کی مدد سے نیچے اترنے میں کامیاب ہوئے۔ادھر امدادی کارروائیوں میں وقتی طور پر سستی آنے پر لواحقین نے حب ریور روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ریسکیو حکام سے کام نہیں ہوتا تو انہیں فیکٹری کے اندر جانے دیا جائے۔