پاکستان
10 فروری ، 2012

لاپتہ افرادکا کیس: سیکریٹری دفاع اور چیف سیکریٹری کے پی کی سپریم کورٹ میں طلبی

لاپتہ افرادکا کیس: سیکریٹری دفاع اور چیف سیکریٹری کے پی کی سپریم کورٹ میں طلبی

اسلام آباد…سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ افراد کے مقدمے سیکرٹری دفاع اور چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا کو 13 فروری کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔ سپریم کورٹ میں اڈیالہ جیل سے لاپتہ افراد کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ سیکرٹیری دفاع کو بلایا جائے اور ان سے پوچھا جائے کہ یہ لوگ کہاں ہیں، عدالت یہاں بیٹھی ہے اور کسی کو کوئی خیال نہیں ، سیکرٹیری دفاع سے اوپر بھی کسی کو بلانا پڑا تو بلایا جائے گا، اس موقع اٹارنی جنرل نے بتایا کہ راجا ارشاد نے بتایا ہے کہ تمام لوگوں کو اکھٹا لایا جا رہا ہے، پہلے راجا ارشاد نے بتایا تھا کہ پارہ چنار سے الگ اور لیڈی ریڈنگ سے الگ لوگوں کو لایا جارہا ہے، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈاکٹر نیاز، عبدالماجد اور عبدالباسط ہیں، راجا ارشاد نے بتایا کہ پارا چنار میں مظہرالحق، شفیق الرحمان اور محمد شفیق ہیں چیف جسٹس نے لاپتہ افراد سے متعلق دستاویزات دیکھیں اور کہا کہ یہ لوگ آئی ایس آئی کی حراست میں ہیں، عدالت نے حکم لکھوایا کہ :لیڈی ریڈنگ اسپتال میں چار افراد کو بحفاظت حوالگی 13 فروری تک یقینی بنائی جائے ، عدالت نے حکم دیا ہے کہ چیف سیکرٹیری کے پی کے بورڈ تشکیل دیں جو پارا چنار کے قیدیوں کی حالت متعلق رپورٹ دے، یہ رپورٹ سیکرٹیری دفاع کے ذریعے پیش کی جائے، عدالت نے کہا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ڈی جی، جج ایڈووکیٹ جنرل اور چیف سیکرٹیری کے پی کے لاپتہ افراد کی بحفاظت حوالگی کے ذمہ دار ہیں، لاپتہ افراد سے متعلق عدالت کے حکم پر عملدرامد نہیں کیا گیا، عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران چار افراد جاں بحق ہوئے، مقدمے کی مزید سماعت 13 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔


مزید خبریں :