Time 15 دسمبر ، 2020
پاکستان

کراچی میں آج ہونے والی دونوں وارداتوں میں مماثلت، ایک ہی گروہ کے ملوث ہونے کا امکان

یونیورسٹی روڈ پر شیخ زاید گیٹ پر موٹرسائیکل سوار دہشتگردوں نے چلتی موٹرسائیکل سے دستی بم پھینکا— فوٹو: فائل 

کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر کراچی یونیورسٹی کے گیٹ پر دستی بم حملہ کیا گیا جس میں 2 رینجرز اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی ہوگئے جبکہ کلفٹن میں غیر ملکی ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔

کراچی میں ایک بار پھر دہشتگردوں نے یکے بعد دیگرے دو وارداتیں کی ہیں، یونیورسٹی روڈ پر شیخ زاید گیٹ پر موٹرسائیکل سوار دہشتگردوں نے چلتی موٹرسائیکل سے دستی بم پھینکا، دستی بم کے دھماکے سے دو رینجرز اہلکار، ایک چوکیدار اور ایک شہری زخمی ہوگئے جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

اطلاع ملنے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں وہی دستی بم استعمال کیا گیا جو اس سے قبل بھی حالیہ دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کیے جاچکے ہیں۔

تحقیقاتی حکام کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ حملے میں وہی کالعدم قوم پرست جماعت ملوث ہے جو اس سے قبل کراچی سمیت اندرون سندھ رینجرز پر حملوں میں ملوث رہی ہے۔

دوسری جانب اس سے قبل کلفٹن میں بلاول ہاؤس کے قریب غیر ملکی ریسٹورنٹ کے مقامی مالک کی گاڑی میں معمولی دھماکا ہوا جس پر بم ڈسپوزل اسکواڈ، پولیس اور رینجرز موقع پر پہنچ گئی۔

ابتدائی تحقیقات پر معلوم ہوا کہ دیسی ساختہ ڈیوائس کو ڈیٹونیٹر کی مدد سے اڑانے کی کوشش کی گئی تاہم ڈیٹونیٹر میں ہلکا دھماکا ہوا اور دھماکا خیز مواد نہیں پھٹ سکا جس سے نقصان نہیں ہوا۔

حکام کے مطابق دونوں وارداتوں میں مماثلت ہے اور ایک ہی گروہ ملوث ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں :