25 جنوری ، 2021
سابق ٹیسٹ کرکٹرعبدالرحمان کا کہنا ہے کہ 14 برس قبل جب جنوبی افریقا کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تو انہیں ٹیسٹ ڈیبیو کا اعزاز حاصل ہوا، جنوبی افریقا جیسی بڑی ٹیم کے خلاف کھیلنا میرے لیے ایک فخر کی بات تھی، اس لیے 2007 ء کے دورہ جنوبی افریقا کے حوالے سے میری سنہری یادیں وابستہ ہیں۔
بائیں ہاتھ کے اسپنر عبدالرحمان نے 22 ٹیسٹ ، 31 ون ڈے انٹر نیشنل اور 8 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
جنوبی افریقا ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہے اس سے قبل جنوبی افریقا کی ٹیم نے 2007 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس سیریز میں عبدالرحمان نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جنوبی افریقا کی ٹیم ایک بار پھر پاکستان کے دورے پر آئی ہے کیونکہ آج کل حالات آسان نہیں ہیں اور ایسے میں جنوبی افریقا جیسی ٹیم کا آنا معمولی بات نہیں ہے۔
عبدالرحمان نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہو ئے کہا کہ چار پانچ برس سے میری پرفارمنس اچھی تھی اور میرا خواب تھا کہ اب ٹیسٹ ڈیبیو ہونا چاہیے، میں موقع ملنے کا منتظر تھا اور جب مجھے جنوبی افریقا کے خلاف موقع ملا تو میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ جنوبی افریقا اس وقت ایک بہت بڑی ٹیم تھی، اے بی ڈویلیئرز، ہاشم آملہ، جیک کیلس اور مارک باؤچر جیسے کھلاڑی شامل تھے، انہیں بولنگ کرانا ایک خواب تھا اور پھر میرا خواب پورا ہوا ۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان ٹیم بھی اس وقت کم نہیں تھی، پاکستان ٹیم میں بھی بڑے نام تھے، محمد یوسف، انضمام الحق، یونس خان، شعیب اختر، عبدالرزاق اور شاہد آفریدی جیسے بڑے نام ٹیم میں تھے، تو میں بہت خوش تھا اور جب مجھے پہلی مرتبہ بولنگ کا موقع ملا تو وہ منظر بھی میں کبھی نہیں بھول سکتا۔
عبدالرحمان نے بتایا کہ وہ یہ بھی نہیں بھول سکتے جب انہوں نے دونوں اننگز میں چار چار آؤٹ کیے اور بڑے بڑے بیٹسمینوں کی وکٹیں لیں۔
عبدالرحمان کہتے ہیں کہ میرا انڈر 19 ڈیبیو بھی جنوبی افریقا کے خلاف ہوا تھا اس لیے جنوبی افریقا کی ٹیم کے ساتھ میری سنہری یادیں جڑی ہو ئی ہیں جنہیں میں نہیں بھلا سکتا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرحمان نے کپتان بابر اعظم کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ اس نے شروع ہی سے گراؤنڈ میں وقت گزارا، ہم نے بھی گراؤنڈ کو ٹائم دیا، بڑے بڑے کھلاڑیوں کو کھیلتا ہوا دیکھا، پھر ہمیں موقع ملا اسی طرح بابر اعظم کا وژن بھی بڑا کلیئر تھا کہ پاکستان کی طرف سے کھیلنا ہے، مجھے یاد ہے کہ بابر اعظم 14 برس قبل جنوبی افریقا کے خلاف سیریز میں بال پِکر تھا اور آج وہ پاکستان ٹیم کا کپتان ہے اور جنوبی افریقا کے خلاف کھیل رہا ہے۔ بابر اعظم کے خلاف فرسٹ کلاس میچ کھیلا ہوا ہوں، وہ بڑا اچھا ببیٹسمین ہے۔
عبدالرحمان نے کہا کہ جنوبی افریقا کی ٹیم میں منجھے ہوئے کھلاڑی شامل ہیں، پاکستان کی طرف سے کچھ کھلاڑیوں کا ڈیبیو ہونے کا امکان ہے، میں نے بھی نیشنل اسٹیڈیم میں ہی ڈیبیو کیا تھا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جس جس کو بھی کھلایا جائے وہ اپنے اوپر فوکس کریں، میرا یقین ہے کہ جس کو بھی اپنے گراؤنڈ پر موقع ملتا ہے وہ کامیاب ہوتا ہے۔ مجھے پاکستان ٹیم سے اس سیریز میں بڑی امید ہے، میری نیک خواہشات ٹیم کے ساتھ ہیں۔