پاکستان

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے پیش کردہ تین بل مسترد

قومی اسمبلی میں خواتین کے وراثتی حقوق پر عمل درآمد اور ججوں کے تبادلوں اور مراعات کا اختیار وزارت قانون سے لے کر متعلقہ چیف جسٹس صاحبان کو دینے اور لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق اپوزیشن کے تین اہم بل مسترد کر دیے گئے۔

بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے اضافے پربھی اپوزیشن کو بحث کی اجازت نہ مل سکی۔

ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کے آخر میں بحث کرانے کا وعدہ کیا پھر جمعے تک کے لیے اجلاس ملتوی کر دیا۔

 قومی اسمبلی نے خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق آئین میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔ پارلیمانی سیکرٹری قانون ملائیکہ بخاری نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں خواتین کو وراثتی حقوق نہیں مل رہے۔

قومی اسمبلی نے عدلیہ کومزید خودمختاربنانے کےلیے ججز کے تبادلوں اورمراعات کا اختیاروزارت قانون کی بجائے متعلقہ چیف جسٹسز کودینے کامسلم لیگ ن کے رکن کابل بھی مستردکردیا۔

ن لیگ کے محسن رانجھا نےکہا رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران جج کو واٹس ایپ پر تبادلے کے احکامات دے دیے گئے، چاہتے ہیں مستقبل میں ایسا نہ ہو۔

حکومت کی مخالفت کےبعد یہ بل اور لاپتہ افراد کی  بازیابی سے متعلق محسن داوڑ کا ترمیمی بل بھی مستردکردیاگیا۔

اس سے قبل اپوزیشن نےبجلی قیمتوں میں اضافے سے متعلق بحث کے لیے تحریک التواء پیش کی تاہم وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس کی بھرپور مخالفت کی۔

قومی اسمبلی نے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کی دو یونیورسٹیوں بین الاقوامی عبادت یونیورسٹی اور این سی ایس سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کےبل منظورکرلیے۔ 

مزید خبریں :