23 ستمبر ، 2012
اسلام آباد…وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پنجاب سے اسلام آبادمیں35ہزارمظاہرین داخل ہوئے تھے، مظاہرین کے اسلام آبادمیں داخل ہونے کے ہمارے پاس شواہدموجودہیں،مردان میں چرچ کوآگ لگانے کے و اقعے کی شدیدمذمت کرتے ہیں،اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیگی، اس حوالے سے حکومت نے تحقیقات کے لیے آئی جی کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے، وزیرداخلہ نے اتوار کو بتایا کہ یوم عشق رسول کے موقع پر آنے والے مظاہرین کی14موٹرسائیکلیں بھی قبضے میں لی ہیں،ڈپلو میٹک انکلیو پر حملہ حکومت گرانے کی سازش تھی،مظاہرین کی ڈپلومیٹک انکلیو پر حملے کے پیش نظر فوج کو طلب کیاگیا تھا،انھوں نے کہا کہ مظاہرین زیرحراست ہیں ان سے تفتیش جاری ہے،ایک سوال پر رحمان ملک نے کہا کہ وفاق نہیں ،صوبائی حکومت کمزور ہے،پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے احکامات پر عمل نہیں کرتی،مظاہرین میں کالعدم تنظیموں کے کارکن شریک تھے،جبکہ طالبان کا عنصر بھی پایاگیا،مظاہروں کے پیچھے کن کا ہاتھ تھا،جلد بے نقاب کرونگا۔