دفتر سے چھٹی کیلیے خود کے اغوا کا ڈرامہ رچانے والا شخص پکڑا گیا

فوٹو بشکریہ فوکس فائیو ڈی سی

ہم میں سے ہر شخص کچھ دن بعد کام سے ایک دو دن کی رخصت کا خواہشمند ہوتا ہے اور اس بہانے کئی لوگ بیماری یا اموات کی جھوٹی کہانیاں بھی ترتیب دے دیتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے شخص کی کہانی بتانے جارہے ہیں جس نے کام سے چھٹی کے بہانے اپنے ہی اغوا کا ڈرامہ رچایا۔

میڈیا رپورٹ کے  مطابق رواں ماہ امریکی ریاست ایریزونا کی پولیس کو ایمرجنسی نمبر سے ایک کال موصول ہوئی اور سڑک کنارے پڑے دونوں ہاتھ کمر سے بندھے شخص سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر اس شخص کو اپنی تحویل میں لیا جس کی شناخت 19 سالہ برینڈن سولز کے نام سے ہوئی جس نے پولیس کو بتایا کہ اسے دو نقاب پوش افراد نے اغوا کرلیا تھا، اغوا کاروں نے اسے مارا اور بے ہوش کرکے سڑک کنارے پھینک دیا لیکن حقیقت اس کے برعکس تھی۔

برینڈن نے پولیس کو بتایا کہ اس کے اغوا کار اس سے رقم کا مطالبہ کررہے تھے جو کہ اس کے والد نے شہر میں کہیں چھپارکھی تھی لیکن دوران تفتیش پولیس کو اس حوالے سے کوئی ثبوت نہ مل سکا۔

تفتیش کاروں نے جب اس حوالے سے تفتیش کی تو ثبوتوں سے پتا چلا کہ برینڈن کی بتائی گئی کہانی حقیقت  کے بجائے من گھڑت ہے کیونکہ اسے نہ ہی اغوا کیا گیا تھا اور نہ ہی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

فائل:فوٹو

تفتیش کاروں نے جب فوٹیج کا جائزہ لیا تو برینڈن کو تسلیم کرنا پڑا کہ اغوا کا معاملہ اس کی من گھڑت کہانی ہے۔

بعد ازاں برینڈن نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس دن کام پر نہیں جانا چاہتا تھا جس کی وجہ سے اس نے اپنے ہی اغوا کی کہانی گھڑی، برینڈن کے مطابق اس نے شکن زدہ رومال منہ میں ٹھونس لیا اور اپنے لیدر بیلٹ سے ہاتھوں کو پیچھے کی رخ باندھ لیا اور سڑک کنارے گرگیا۔

پولیس نے جھوٹی کہانی گھڑنے پر برینڈن کو حراست میں لے لیا جب کہ اس کی کمپنی نے بھی اسے ملازمت سے برطرف کردیا۔

مزید خبریں :