انسانوں اور وہیل کے درمیان اولین 'گفتگو' آپ کو حیران کر دے گی

ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / فوٹو بشکریہ Jodi Frediani
ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / فوٹو بشکریہ Jodi Frediani

سائنسدانوں نے پہلی بار ہمپ بیک وہیل سے 'گفتگو' کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جس سے امکان پیدا ہوا ہے کہ مستقبل میں انسان زمین سے باہر موجود مخلوق سے بھی رابطہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

یہ دعویٰ کچھ عرصے قبل ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا تھا۔

SETI انسٹیٹیوٹ، کیلیفورنیا یونیورسٹی اور الاسکا وہیل فاؤنڈیشن کی اس تحقیق کے دوران ٹوائن نامی ہمپ بیک وہیل سے 'گفتگو' کی گئی تھی۔

اس مقصد کے لیے ایک زیرآب اسپیکر اور ایک ہیمپ بیک وہیل کے رابطے کی آواز کو استعمال کیا گیا۔

ٹوائن کی جانب سے محققین کے رابطے پر 20 منٹ کے دوران ہر بار رابطہ کیا گیا۔

SETI انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ اسٹار ٹریک کی ایک فلم کے جیسا تھا جس میں اسپیس شپ کے عملے کو خلائی وہیل کی گفتگو سمجھنے کے لیے زیرآب جانا پڑتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سائنس فکشن خیالات کی نقل پر مبنی اس مظاہرے سے ثابت ہوتا ہے کہ مختلف مخلوقات کے درمیان رابطہ زمین سے باہر موجود مخلوق کی تلاش میں مددگار ثابت ہوگا۔

محققین نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ انسانوں اور ہمپ بیک وہیل کے درمیان وہیل کی زبان میں ایک دوسرے سے اولین رابطہ ہے۔

سائنسدانوں کی جانب سے ہمپ بیک وہیل سے رابطے کے سسٹم پر کام اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ یہ سمجھنے میں مدد مل سکے کہ بیرونی خلا کے سگنل کی شناخت اور وضاحت کیسے کی جائے۔

وہ ایسے فلٹرز تیار کرنا چاہتے ہیں جن کو بیرونی خلا سے ملنے والے کسی بھی سگنل کو سمجھنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹوائن کی جانب سے ہر بار رابطے پر جواب دینے اس جاندار کے باہمی رابطوں کے سمجھنے کے جامع عمل کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کی جانب سے رابطے کے دوران ہمپ بیک وہیل نے تحقیقی ٹیم کی کشتی کے گرد چکر لگانا شروع کر دیے تھے۔

محققین کے مطابق ہمپ بیک وہیلز بہت زیادہ ذہین ہوتی ہیں اور ان کا پیچیدہ سماجی نظام ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ وہیل ٹولز تیار کر سکتی ہے، بلبلوں کے جال سے مچھلیوں کا شکار کر سکتی ہے اور آپس میں گانوں اور سماجی کالز کے ذریعے رابطہ کر سکتی ہے۔

مزید خبریں :