03 مارچ ، 2021
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج قوت سماعت سے محروم افراد کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2 دن کے بچے کے بہرہ پن کا ٹیسٹ ممکن ہے جب کہ بروقت کان کا آلہ لگانے سے بچے کو بہرے پن سے بچایا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بہرے پن کی تشخیص میں وقت لگتا ہے اگر والدین بچے کی توجہ میں کوئی کمی محسوس کریں تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔
سروسز اسپتال لاہور کے آڈیو لوجیکل فزیشن ڈاکٹرافضال عالم نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہرے پن کا پتا چلتے ہی علاج شروع کیا جانا چاہیے، 6 سے 8 ماہ کے دوران کان کا آلہ لازمی لگوا لیں کیونکہ دیر سے آلہ لگوانے کی افادیت 70 فیصد سے بھی کم ہو جاتی ہے۔
اسپیچ تھراپی ادارہ کی پرنسپل عمیرہ افتخارکے مطابق لاہور میں بہرہ پن کے حوالے سے مختلف ادارےا سپیچ تھراپی کروا رہے ہیں، 2سے 3 سال کے دوران بچوں کو مختلف اقسام کی آوازوں کی پہچان کروائی جاتی ہے، تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیاں بھی اس میں شامل ہیں۔