28 ستمبر ، 2012
کراچی… کراچی… محمد رفیق مانگٹ…ایک سال قبل دیپال پور کا 13سالہ بچہ اجے دیوگن سے ملنے کا خواب لئے بھارت کی فرید کوٹ بچہ جیل جا پہنچا۔فرید کوٹ کی ضلعی اورجیل انتظامیہ پاکستان میں بچے کے والدین کا سراغ لگانے کی کوششیں کرتی رہی اورآخر کار ایک سال بعد قسمت کی دیوی اس بچے پر مہربان ہو گئی۔بھارتی اخبار کے مطابق ضلع اوکاڑہ کی تحصیل دیپال پور کے نواحی گاوٴں پیر حیات کا13سالہ کاشف علی ایک سال قبل بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن سے ملنے کا خواب لئے گھر سے بھاگ نکلا۔جب وہ پاک بھارت سرحد عبور کر رہا تھا تو ستمبر2011کو اسے بارڈر سیکوٹی فورس نے قصور سرحد پر گرفتار کر لیا اور فرید کوٹ کی بچہ جیل میں بھیج دیا۔ گزشتہ ایک برس سے فرید کوٹ انتظامیہ پاکستان میں کاشف کے والدین سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئی۔ تاہم گزشتہ جمعے کو قسمت کی دیوی کاشف پر اس وقت مہربان ہوئی جب پاکستان کے اجو کا تھیٹر کا گروپ پر فارمنس کے لئے فرید کوٹ پہنچا تو ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی وہاں موجود تھے۔انہوں نے کاشف کے والدین کی تلاش کیلئے تھیٹر کی ڈائریکٹر مدیحہ گوہر کی مدد چاہی ۔ مدیحہ گوہر نے لڑکے سے ملاقات کی اور اس کے گھر کا پتہ اور فون نمبر لیے لیکن کاشف کے دیئے گئے نمبر پر رابطہ نہ کیا جا سکا۔ مدیحہ گوہر پاکستان پہنچتے ہی کاشف کے دئیے گئے پتے پر اس کے گاوٴں پیرحیات پہنچی اور اس کے خاندان والوں سے ملی۔رپورٹ کے مطابق مدیحہ نے کاشف کی گھر واپسی کو یقینی بنانے کے لئے پاکستانی انسانی حقوق تنظیم سے بھی رابطہ کیا ہے۔ تنظیم نے کاشف کا معاملہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھیج دیا ہے۔ مدیحہ پر امید ہے کہ کاشف جلد اپنی ماں کلثوم بی بی اور دیگر خاندان کے افراد سے مل جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق کاشف کے بہنوئی شہباز نے اخبار کو فون پر بتایا کہ کاشف پڑھائی میں اچھا نہیں تھا ،وہ اسکول سے بھاگ کر بھارتی فلمیں دیکھا کرتا تھا، اور اجے دیو گن سے ملنے کا دیوانہ تھا اس کے لئے وہ بالی ووڈ جانا چاہتا تھا۔ ستمبر2011میں اس کی والدہ اسے ایک مدرسے میں داخلے کے لئے بس کے ذریعے لاہور لے کر گئی لیکن وہ بس سے اتر کر غائب ہو گیا ،اس کے بعد ایک سال سے اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا۔کاشف کی ماں کا کہنا ہے کہ وہ بہت خوش ہے کہ اس کا بیٹا محفوظ ہے اور اسے امید ہے کہ وہ جلد ان کے درمیان ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق فرید کو رٹ کے ڈپٹی کمیشنر روی بھگت کی پاکستانی ہائی کمیشن حکام کے ساتھ کاشف کے سلسلے میں آج امرتسر جیل میں ملاقات ہے۔ اگر ایک دیا دو دن میں مطلوبہ دستاویزات اور ضابطے کی کارروائی مکمل ہوگئی تو ایک ہفتے تک کاشف کی رہائی ممکن ہو جائے گی۔ لیکن کاشف کا اجے دیوگن سے ملنے کے خواب صرف خواب ہی رہے گا اور وہ ان سے ملے بغیر ہی واپس اپنے وطن جائے گا۔