13 مارچ ، 2021
لاہور کی نجی یونیورسٹی میں لڑکی اور لڑکے کو کھلے عام ایک دوسرے کو شادی کےلیے پروپوز کرنا مہنگا پڑ گیا جب کہ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر انتظامیہ نے دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔
نجی یونیورسٹی میں لڑکی اور لڑکے نے اپنے ساتھیوں کے سامنے ایک دوسرے کو شادی کےلیے پروپوز کیا ، لڑکی نے لڑکے کو پھول پیش کیے اور شادی کی پیشکش کی۔
لڑکے نے خوشی خوشی پیشکش قبول کی اور اس موقع پر موجود ساتھی طلبہ تصویریں بناتے رہے، پروپوزل قبول ہونے پر طلبہ نے خوشی سے نعرے لگائے۔
اس حوالے سے جاری نو ٹیفکیشن کےمطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکی اورلڑکے سے جواب طلبی کی مگر وہ پیش نہ ہوئے جس کے بعد انتظامیہ نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔
بعدازاں سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس معاملے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایک صارف نے سخت لہجہ اپناتے ہوئے کہا کہ ’نکاح کرتے تو ہم حوصلہ افزائی کرتے، اب سستے انگریز بنو گے تو ذلیل تو ہو گے‘۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’یہی وجہ ہے مولانا صاحب نے مخلوط تعلیم کو غیر اخلاقی ٹھہرایا۔
فاطمہ خلیل کہتی ہیں کہ ’اس طرح کے لوگوں کی وجہ سے بہت سی لڑکیاں تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتی ہیں‘۔