17 مارچ ، 2021
کراچی پولیس کے ایک ڈپٹی سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کے کارروائی میں برآمد ہونے والی ہیروئن بیچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بیچی گئی دو کلوگرام ہیروئن پولیس کارروائی میں برآمد کی گئی تھی، ہیرون بیچی بھی ایک پولیس اہلکار کو گئی جو ماضی میں بھی سزائیں بھگت چکا ہے۔
جمشید کوارٹرز کے سابق ڈی ایس پی اور بریگیڈ کے سابق ایس ایچ او نے ہیروئن برآمد کی تھی، گزشتہ سال 31 دسمبر کو ایک خاتون کو گرفتارکر کے ایک پاؤ ہیروئن برآمد کی گئی، خاتون کی نشاندہی پر گلشن اقبال سے دو ملزمان کو گرفتار کر کے ایک کلو تین پاؤ ہیروئن برآمد کی گئی۔
برآمد ہیروئن 9لاکھ روپے میں ایسٹ زون کے مشہور سابق اہلکار کو بیچی گئی، 9 لاکھ روپے سابق ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے آپس میں بانٹ لیے، 9لاکھ روپوں میں سے 50، 50 ہزار روپے دو کانسٹیبلز کو دیے جانے تھے تاہم کانسٹیبلز کو جب اپنے پیسے نہیں ملے تو وہ افسران کے پاس شکایت لے کر پہنچ گئے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ہیروئن کی قیمت میں دو کلوگرام چرس بھی شامل کی گئی تھی جو ظاہر کی جانا تھی جس اہلکار نےہیروئن خریدی اس نے ملاوٹ شدہ چرس پولیس حکام کے حوالےکی، وہ ملاوٹ شدہ چرس لیب ٹیسٹ کیلئے بھیجی گئی تو اس میں بھی مہندی کی آمیزش تھی۔
پولیس حکام کے مطابق اسپیشل برانچ اور کراچی پولیس کی جانب سے معاملے کی باقاعدہ انکوائری کی جارہی ہے۔