24 مارچ ، 2021
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی سفارتی پاسپورٹ کی تجدید کیلیے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو دی گئی درخواست مسترد کردی گئی۔
وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو نواز شریف کا نیا سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے سے روک دیا۔ وزرات داخلہ نے نوازشریف کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ کی تجدید سے متعلق وزارت خارجہ کوہدایات کی ہیں کہ سابق وزیراعظم کے ڈپلومیٹک پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پرعمل درآمد نہ کیاجائے۔
وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ کو پاسپورٹ کی تجدید کا عمل شروع نہ کرنے کے حوالے سے تین وجوہات لکھی ہیں ۔
وزارت داخلہ کا مؤقف ہےکہ نوازشریف کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایک اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین کیسز زیرالتوا ہیں، نوازشریف نیب کے توشہ خانہ ریفرنس میں مفرورملزم ہیں، نوازشریف تب تک ریلیف حاصل نہیں کرسکتے جب تک عدالتوں میں خود کو پیش نہیں کرتے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قانون کے بھگوڑے کسی بھی شہری کا بیرون ملک سفر کرنے کا حق ختم ہوجاتا ہے، نوازشریف وطن واپسی کے لیے ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ کی درخواست دے سکتے ہیں، نوازشریف یہ درخواست برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کو دے سکتے ہیں، انہیں ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ پی آئی اے کی بکنگ دکھانے پرجاری کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی برطانیہ میں بیماری کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔
وزارت داخلہ نے تفصیلات 16 نومبر 2019 کے لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامےکی روشنی میں طلب کی ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نومبر 2019 سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے جبکہ سابق وزیراعظم کے پاسپورٹ کی میعاد 16 فروری 2021 کو ختم ہوچکی ہے۔