پاکستان
Time 12 اپریل ، 2021

برطانیہ کا پاکستان کو ہائی رسک ملکوں میں شامل کرنا حقائق کے برعکس ہے، دفترخارجہ

پاکستان  نے برطانیہ کی طرف سے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ سے متعلق ہائی رسک ممالک میں شامل کرنے پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔

برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو 21 ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کیے جانے پر ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ دو برس میں انسداد منی لانڈرنگ و دہشت گردی کی کاؤنٹر فنانسنگ کےحوالے سے مثالی قوانین، ادارہ جاتی و انتظامی اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو بھی آگاہ کیا کیا ہے، ان مثالی اقدامات سے یورپی یونین آگاہ کیا گیا، بین الاقوامی برادی نے ان اقدامات کو وسیع پیمانے پر تسلیم کیا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے 27 میں سے 24 ایکشن نکات پر عملدرآمد کر چکا ہے، ان ممکنہ جلد مکمل ہونے والے قابل ایکشن نکات پر عملدرآمد پاکستان کے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد ٹیرر فنانسنگ کے عزم کی عکاسی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ برطانیہ زمینی حقائق کی روشنی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا اور سیاسی بنیادوں پر کیے جانے والے اقدامات سے پرہیز کرے گا۔

مزید خبریں :