پاکستان

طیارے میں ویڈیو بنانے پر پی آئی اے انتظامیہ کا دہرا معیار سامنے آگیا

ماضی میں قومی ائیر لائز (پی آئی اے) انتظامیہ نے طیارے میں ویڈیو بنانے پر فضائی میزبانوں کے خلاف سخت کارروائی کی لیکن جب خود انتطامیہ میں شامل پائلٹس نے ایسی ویڈیوزبنائیں اور وائرل بھی کیں تو ائیرلائن انتظامیہ  نےخاموشی اختیار کر لی۔

کچھ عرصہ قبل ائیرہوسٹسز  کی جانب سے  طیارے میں ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے پر پی آئی اے انتظامیہ نے سخت ایکشن لیا تھا اور ان ائیرہوسٹسز کو گراؤنڈ کو کردیا گیا تھا لیکن اب ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے ۔

کراچی ائیرپورٹ پرطیارے میں الوداعی تقریب ہوئی ، ریٹائر ہونے والے چیف پائلٹ اسٹینڈرڈ کیپٹن محمد عیسٰی آخری فلائٹ لےکر کراچی پہنچے تو انہیں ساتھی پائلٹ اور فضائی میزبانوں نے الوداع کہا۔

ویڈیو میں پائلٹ کے یونی فارم میں ناچتے ہوئے اچانک درمیان میں آنے والے پی آئی اے کے ڈائریکٹر فلائٹ سیفٹی کیپٹن محسن اوصاف ہیں ، موصوف پی آئی اے کے سی ای او کے قریبی ساتھی ہیں ۔

 ان سے پہلے فلائٹ سیفٹی کا سربراہ جنرل منیجر ہوتا تھالیکن کیپٹن محسن اوصاف کو نوازنے کے لیے   انہیں فلائٹ سیفٹی کا ڈائریکٹر بنا دیا گیا ،کیپٹن محسن اگلے ماہ ریٹائر ہو رہے ہیں ۔

قوی امکان ہے کہ انہیں کنٹریکٹ پر ڈائریکٹر فلائٹ سیفٹی کے عہدے پر برقرار رکھا جائے گا، آخری اطلاعات تک ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے پر پی آئی اے انتظامیہ میں شامل ان پائلٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

اس کے علاوہ طیارے میں ماسک کے بغیر اور گلے ملنے جیسی کورونا ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی پر بھی پی آئی اے انتظامیہ خاموش ہے۔ 

ادھر پی آئی اے ترجمان کا موقف ہے کہ یہ ایک پرائیوٹ ویڈیو ہے جسے کسی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سےوائرل نہیں کیا گیا۔

مزید خبریں :