20 مئی ، 2021
کئی سالوں سے مارے یا پکڑے گئے خطرناک ملزمان کے سروں پر مقرر کی گئی رقم نہ ملنے پر اس کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی ہے۔
اب محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی کی سربراہی میں بنائی گئی نئی کمیٹی سفارشات منظور کر کے اسے آئی جی سندھ کے پاس بھیجے گی جو اسے محکمہ داخلہ اور پھر وزیر اعلیٰ سندھ تک پہنچائے گی۔
تاحال لیاری گینگ وار کے سرغنہ غفارذکری سمیت خطرناک ملزمان کے مارے جانے کی انعامی رقم اہلکاروں کو نہیں مل سکی ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں خطرناک ملزمان کے سر وں کی قیمت مقرر کرنے اور پہلے سے مقرر کردہ انعامی رقم کے حصول کے طریقہ کار تبدیل کردیے گئے ہیں۔
نئے طریقے کار کا اعلامیہ سندھ حکومت کی جانب سےجاری کردیا گیاہے، خطرناک ملزمان کے سر کی قیمت مقررکرنے کی نئی کمیٹی بنادی گئی ہے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کو سربراہ جبکہ ایس ایس پی آپریشنز سی ٹی ڈی کو سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔
دیگراراکین میں آئی ایس آئی، آئی بی اور متعلقہ رینج کے ڈی آئی جی شامل ہوں گے۔
کمیٹی خطرناک ملزمان کے سروں کی قیمت منظور کر کے آئی جی سندھ کو بھیجے گی، آئی جی سندھ اسے محکمہ داخلہ اورمحکمہ داخلہ اسے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے گا، وزیر اعلیٰ سندھ اسےمنظور کرکے سمری کی شکل میں جاری کردیں گے۔
یہی طریقہ کار پہلے سے مقررخطرناک دہشتگردوں کی ریوارڈ منی پر بھی ہوگا، حکام کے مطابق طریقہ کار میں تبدیلی قانونی پیچیدگیوں اورکئی سالوں سے ریوارڈ منی نہ ملنے پر ہوا، پرانے پیچیدہ طریقہ کار کے باعث کئی سالوں سے ریوارڈ منی نہیں مل پائی ہے۔
کراچی میں 2018میں مقابلے میں مارے گئےغفار ذکری کی ہیڈ منی تاحال نہیں مل سکی ہے، اندرون سندھ بھی مارے اور پکڑے گئے کئی خطرناک ملزمان کی ہیڈ منی تاحال نہیں مل سکی ہے۔