کھیل

فخر زمان نے لاہور قلندرز کی کارکردگی میں بہتری کی وجہ بتادی

پچھلے سال فائنل کھیلے تھے اس بار ٹرافی اٹھانے کی پوری کوشش کریں گے، اوپننگ بیٹسمین— فوٹو : فائل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم لاہور قلندرز میں شامل قومی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بیٹسمین فخر زمان کہتے ہیں کہ لاہور قلندرز کی ٹیم کافی پر اعتماد ہے، پچھلے سال فائنل کھیلے تھے اس بار ٹرافی اٹھانے کی پوری کوشش کریں گے۔

جیو نیوز کو انٹرویو میں فخرزمان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں کوشش ہوگی کہ ویسا ہی پرفارم کریں جیسا کراچی میں پرفارم کیا تھا، کنڈیشنز مختلف ضرور ہوں گی لیکن کوشش یہی ہے کہ ٹیم کی جیت میں کردار ادا کروں۔

ایک سوال پر فخر زمان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں موسم زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگا کیوں کہ پاکستانی کرکٹرز تو ویسے بھی کافی عرصہ متحدہ عرب امارات میں کھیلے ہیں، ویسے بھی ابوظبی کا گراؤنڈ کھلا ہے وہاں ہوا چلتی رہتی ہے اس لیے گرمی زیادہ تنگ نہیں کرے گی، اکثر میچز  رات کو ہی ہیں اس لیے یہ زیادہ چیلنجنگ نہیں ہے لیکن پاکستان سے مختلف کنڈیشنز ضرور ہیں۔

قومی ٹیم کے بلے باز نے ایک سوال پر کہا کہ لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں زیادہ فرق نہیں پڑنا کیوں کہ اکثر کھلاڑی وہی ہیں جو پہلے سے ٹیم کے ساتھ ہیں اور کچھ پلیئرز جو پہلے فٹ نہیں تھے  اب فٹ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوگی۔

ٹاپ آرڈر بیٹسمین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں ہر پوزیشن پر مقابلہ بہت زیادہ ہے، ہر شعبے میں مقابلہ ہے، اچھا لگتا ہے کہ پلیئرز کے درمیان ایک مقابلے کی فضا ہے جس سے کرکٹ کو فائدہ ہوتا ہے کیوں کہ ہر کوئی محنت کرتا ہے۔

لاہور قلندرز کی کارکردگی میں بہتری کی وجہ بتاتے ہوئے فخر زمان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز نے اپنے پلیئرز کو ہمیشہ اعتماد دیا اور کمبی نیشن میں تسلسل رکھا، ایک دو میچز میں پرفارمنس نہ ہونے پر کسی کو باہر نہیں کرتے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ پی ڈی پی کے کھلاڑی کافی گروم ہوگئے ہیں، ہائی پرفارمنس سینٹر کے قیام سے ان کی ٹریننگ اور بھی بہتر ہوگئی ہے۔

فخر زمان کا کہنا تھا کہ لوگ باتیں بہت کرتے ہیں لیکن کام بہت کم لوگ کرتے ہیں، قلندرز نے کام کرکے دکھایا ہے اور ہائی پرفارمنس سینٹر اس کی مثال ہے۔

ایک سوال پر پاکستان ٹیم کے بیٹسمین اور چیمپئنز ٹرافی وننگ اسکواڈ کے رکن نے کہا کہ وہ قومی ٹیم میں اپنے روٹی گینگ کی شرارتیں اور بیٹھکیں مس کرتے ہیں، کوشش کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا ایپ پر گروپ کالز کرلیں یا وائس میسجز کرکے ایک دوسرے سے باتیں کرتے ہیں مگر باہر نکل کر ساتھ گھومنا پھرنا، کھانا پینا ، یہ سب کورونا کی وجہ سے بند ہے اور سب اس کو مس کرتے ہیں۔

مزید خبریں :