پاکستان
08 اکتوبر ، 2012

بلوچستان میں اغوا اور ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی؟،چیف جسٹس کا استفسار

بلوچستان میں اغوا اور ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی؟،چیف جسٹس کا استفسار

کوئٹہ… بلوچستان میں امن وامان سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ رجسٹری میں سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 3رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ آج سماعت شروع ہونے پر ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پشین سے اغوا کیا گیا لڑکا بازیاب کرالیا گیا ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو چیف سیکریٹری نے اسلام آباد میں بتادیاتھا، کوئی بڑی چیز بتائیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آخری سماعت سے اب تک جرائم میں کمی آئی یا نہیں، صوبے سے لاشوں کا ملنا،اغوا اور ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی؟۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ اخبار میں آتا ہے میرا بچہ اغوا کرلیاگیا ، چیف جسٹس بازیاب کروائیں، آپ کی ذمے داری آرٹیکل 9کے تحت ہے۔ چیف جسٹس نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم پرکتنے پولیس افسران بلوچستان آئے، جس پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد 30پولیس افسران بلوچستان آئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلوچستان آنیوالے افسران کی تعیناتی کیوں نہیں کی گئی؟ ہم نے پولیس افسران،ڈی ایم جی افسران بلائے آپ نے انھیں کہاں تعینات کیا۔ چیف جسٹس نے آئی جی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیوں چاہتے ہیں کہ ہم آپ کو پیش کریں، اپنی پوزیشن ہمارے سامنے کیسے کلیئر کرینگے۔

مزید خبریں :