25 جون ، 2021
کراچی کے ضلع شرقی کے سچل تھانے کی حدود پورہ کوٹ سے ایک کباڑی کو دکان سے پولیس موبائل میں اغوا کرکے حبس بے جا میں رکھنے اور تاوان وصول کرنے کے الزام میں ڈی ایس پی اینٹی انکروچمنٹ سیل فہیم فاروقی اور ان کے تین ساتھی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
زیر دفعہ 365 اے درج ایف آئی آر نمبر 1153 میں مدعی کے مطابق 23 جون کی دوپہر 12 بجے وہ سچل تھانے کی حدود صفورا گوٹھ میں اپنی کباڑ کی دکان پر موجود تھا کہ بغیر نمبر پلیٹ کی سیاہ رنگ کی پولیس موبائل میں کچھ پولیس اہلکار وہاں آئے اور اپنے ساتھ لے جا کر موبائل میں بٹھا دیا۔
مدعی نے بتایا کہ آنکھوں پر پٹی باندھی اور موبائل میں گھماتے رہے۔ پولیس اہلکاروں نے پاس موجود رقم ہتھیالی، مزید پیسے ماموں کو فون کرکے منگوائے گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کباڑی کے رشتے داروں نے 25 ہزار روپے تاوان ادا کرکے اسے ڈی ایس پی فہیم فاروقی سے چھڑایا۔ پولیس کو رقم ادا کرنے والوں نے موبائل فون سے ویڈیو بھی بنائی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈی ایس پی فہیم فاروقی موبائل چلا رہا تھا اور تاوان وصول کی گئی رقم پولیس اہلکار گن رہے ہیں۔
کباڑی بلال کی درخواست پر ایس پی ساجد سدوزئی کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔