Time 01 اگست ، 2021
پاکستان

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ڈاؤ یونیورسٹی کےکورونا طریقہ علاج کی تعریف

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ڈاؤ یونیورسٹی کراچی کےکورونا طریقہ علاج  آئی وی آئی جی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اسے وائرس کے خلاف انتہائی اہم قرار دیا ہے۔

جیونیوز سے گفتگو میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ڈاکٹر شوکت نے بتایا کہ  ان کی تیار کی گئی دوا کو نہ صرف لیبارٹری تجربات سے ثابت کیا گیا بلکہ کلینکل ٹرائل کے مرحلے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے جو نئے ویرینٹ کے تناظر میں خاص اہمیت کی حامل ہے۔

ڈاکٹر شوکت علی کے مطابق پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز نئے مقامی ویرینٹ کو نیوٹرالائز کر سکیں گی، دوا سے وینٹی لیٹر پر مریض کی صحت یابی 50 فیصد سے زائد ثابت ہوئی ہے اور ایچ ڈی یو آکسیجن والے مریض کی صحت یابی 90 فیصد سے زائد ثابت ہوئی ہے۔

ڈاکٹر شوکت اور ان کی ٹیم نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہےکہ وہ اس دوا کو عام کورونا کے مریضوں تک پہنچانے میں مدد کریں تاکہ اسپتال میں داخل ہونے والے لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔

خیال رہے کہ  ڈاؤیونیورسٹی میں کوروناکے علاج کے لیے دوا کی تیاری پرکام کا آغاز وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی پروفیسر محمد سعید قریشی کی ہدایت پر گذشتہ سال اپریل کے دوسرے ہفتے میں کیا گیا تھا اور اس دوران کلینیکل ٹرائل کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کا تعاون حاصل رہا۔

ماہرین کے مطابق سی آئی وی آئی جی (انجیکشن) کورونا سے صحت یاب مریضوں کے پلازما سے اینٹی باڈیزکشید کرکے تیار کیا جاتاہے اور یہ طریقہ علاج پلازمہ تھراپی سے بالکل ہی مختلف ہےجس میں صحت یاب ہونے والے شخص کا پلازما مریض کے جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :