20 اگست ، 2021
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مینارِ پاکستان پرسرِ عام نہتی لڑکی سے 400 افراد کی زیادتی سے ایک رات پہلے بھی تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے۔
لاہور میں مینارِ پاکستان پر 13 اور 14 اگست کی درمیانی رات بھی تشدد اورتوڑ پھوڑکے دو واقعات ہوئے، پہلا واقعہ رات 11 بج کر 15 منٹ پرہوا جبکہ دوسرا رات 2 بجے پیش آیا۔
پہلے واقعے میں مینارِ پاکستان کے گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بے قابو ہجوم گیٹ نمبر 5 کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوا اور مینارپر چڑھ گیا جبکہ دوسرے واقعے میں اسی ہجوم نے ایک کیبن اورایک موٹر سائیکل کو آگ بھی لگائی۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے جس کے مطابق پہلے واقعے میں ہجوم نے گارڈ شاہد، شفیق اور وقاص کو تشدد کا نشانہ بنایا اوربے قابو ہجوم گیٹ نمبر 5 کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوا اور مینارپر چڑھ گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ہجوم نے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، گارڈ عثمان اور ذیشان کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ہجوم کو مینار پاکستان سے باہر دھکیل دیا گیا لیکن رات دو بجے پھر ہنگامہ کیا اور ہجوم نے کیبن اورایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ہجوم نے واک تھرو گیٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور لائٹسں بھی توڑیں۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ہزار کے ہجوم کے خلاف فساد کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمہ توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔