دنیا
Time 08 ستمبر ، 2021

اردن میں گدھی کے دودھ سے بنا صابن کیوں مقبول ہورہا ہے؟

اس خاص قسم کے صابن کی تیاری میں زیتون، بادام اور ناریل کا تیل استعمال کیا جاتا ہے__فوٹو: اے ایف پی
اس خاص قسم کے صابن کی تیاری میں زیتون، بادام اور ناریل کا تیل استعمال کیا جاتا ہے__فوٹو: اے ایف پی

اردن میں ایک خاندان کی جانب سے ’گدھی کے دودھ‘ سے بنے صابن کے کاروبار کا آغاز کیا گیا جس کا ابتدا میں مقامی افراد نے مذاق اڑایا تاہم ایک سال بعد ان کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق اگرچہ بحیرہ روم کے آس پاس کے دیگر ممالک میں گدھی کے دودھ سے صابن بنائے جاتے رہے ہیں البتہ اردن میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

پراجیکٹ کے شریک بانی 32 سالہ 'عماد عطیات' نے اپنے کاروبار کے حوالے سےبتایا کہ شروعات میں قریبی دوستوں اور رشتہ داروں نے گدھی کے دودھ سے بنے صابن کا سن کر کافی مذاق اڑایا، یہ آئیڈیا ان کی والدہ 'سلمیٰ الزوبی' کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں نے آغاز میں کہا کہ ہم اس دودھ سے بنی کوئی شے اپنے چہرے پر استعمال نہیں کریں گے لیکن صابن کو استعمال کرنے کے بعد لوگوں کے خیالات مکمل طور پر تبدیل ہوگئے اور اب ہم 4500 سے زائد صابن کی ٹکیا ایک ماہ میں تیار کرتے ہیں۔

گدھی کے دودھ سے بنے صابن کے فوائد

کہا جاتا ہے کہ گدھی کا دودھ قابل استعمال مفید دھاتوں اور پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو جلد کی نمی برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس میں اینٹی آکسیڈینٹس کی اعلیٰ مقدار پائی جاتی ہے جو جلد کو سورج کی روشنی اور بڑھاپے کے اثرات سے بچاتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق گدھی کا دودھ جلد کے خلیوں کو دوبارہ پیدا کرنے، بڑھاپے کی علامات کو کم کرنے اور جلد کی کچھ بیماریوں مثلاً ایکزیما کے علاج میں مدد کر سکتا ہے۔

اس خاص قسم کے صابن کی تیاری میں زیتون، بادام اور ناریل کا تیل استعمال کیا جاتا ہے۔ 85 گرام صابن کی قیمت آٹھ اردنی دینار یعنی 11 ڈالر ہے جبکہ 125 گرام کا ایک بڑا صابن دس دینار یعنی 14 ڈالر میں فروخت ہوتا ہے۔

عماد اپنے کاروبار کو مزید بڑھانے کیلئے گدھی کے دودھ سے صابن کے علاوہ کریمیں اور لوشن بنانے پر بھی غور کررہے ہیں۔

عماد کی والدہ کا کہنا ہے کہ اپنے اس کاروبار سے وہ لوگوں کو نوکریاں فراہم کرنے کا ذریعہ بھی بنیں گے۔

مزید خبریں :