Time 10 ستمبر ، 2021
پاکستان

حکومت نے الیکشن کمیشن پر اپوزيشن کے آلہ کار ہونے کا الزام عائد کردیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن پر اپوزيشن کے آلہ کار ہونے کا الزام عائد کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن تنازعات کی زد میں رہتا ہے، اس پر لوگوں کو اعتماد نہیں ہے جب کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آزاد، منصفانہ اور شفاف بنائیں گے کیونکہ جہاں اپوزیشن ہارتی ہے،کہتی ہے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، سپریم کورٹ نےکہا کہ شفاف انتخابات کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔

فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ کوئی بھی شخص الیکشن کمیشن سے مطمئن نہیں، چیف الیکش کمشنر نوازشریف سے قریبی رابطے میں رہے ہیں ان کی ذاتی ہمدردی ہوسکتی ہے ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں، چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے ماؤتھ پیس کے طورپرکام کرنا چاہتے ہیں، وہ اپوزیشن کے ترجمان بن گئے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے سیاست کرنی ہے تو ادارہ چھوڑیں سیاست میں آجائیں، آپ چھوٹی چھوٹی جماعتوں کے آلہ کار نہ بنیں، چیف الیکشن کمشنر اپنے رویہ پر نظر ثانی کریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی یہ منطق ہےکہ پارلیمنٹ انہیں نہیں بتا سکتی کہ الیکشن کیسے کرانا ہے،الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کو قانون کے مطابق چلنا ہوگا، الیکشن کمیشن کی منطق عجیب و غریب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اپوزیشن ذہنی بونوں پرمشتمل ہے، ان کو ایک ہی ہنر آتا ہے کہ مقدمات میں تاریخ کیسےلینی ہے، فضل الرحمان نے کچا چٹھا کھول دیا ہے، ہمیں کھیل میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔

اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر قومی اسمبلی میں8 ماہ میں بل منظور کیا گیا مگر اپوزیشن کی جانب سے انتخابی اصلاحات پر ایک بھی تجویز سامنے نہیں آئی، اپوزیشن ریفارم کی دشمن ہے، 90 دن میں قومی اسمبلی سے پاس بل سینیٹ سے منظور ہونا ہوتا ہے، بدھ کو ہم قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، ہم نے انتخابی اصلاحات کےبل کو مشترکہ اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے، 13ستمبر کو صبح 11 بجے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلارہے ہیں۔

مزید خبریں :