17 اکتوبر ، 2012
نیو یارک…امریکامیں صدارتی امیدواروں بارک اوبامااور مٹ رومنی کے درمیان دوسرے مباحثے میں بھی گرما گرم بحث ہوئی، اوباما کہتے ہیں اسامہ کو ہلاک کرکے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی۔ افغانستان اور عراق سے فوج بلانے کا وعدہ بھی پوراکیا۔حریف مٹ رومنی نے مشرق وسطی ٰ پالیسی کو ناقابل فہم قرار دے دیا اور کہا کہ اوباما ملک کو بحرانوں کی جانب لے جا رہے ہیں۔لانگ آئی لینڈ کی ہاسٹرا یونی ورسٹی میں ہونے والے مباحثے میں صدر بارک اوباما اور مٹ رومنی نے حاضرین کے سوالوں کے جواب دیئے اور انتخابات میں کامیابی کی صورت میں اپنی پالیسیوں کی وضاحت کی۔ بحث کے دوران کئی بار دونوں امیدوار ایک دوسرے کی بات کاٹتے رہے۔ ری پبلکن امیدوار مٹ رومنی نے بارک اوباما پر خوب زبانی حملے کیے اور کہا کہ اوباما کے چار سال بہت بھاری گزرے سوا دو کروڑ افراد نوکری ڈھونڈ رہے ہیں، کئی بینک دیوالیہ ہو گئے ہیں ۔ الزامات کا جواب صدر اوباما نے بھی بھرپور دیا اور اپنے دور صدارت میں حاصل کی گئی کامیابیاں بیان کیں۔ معیشت کی صورت حال اور معاشی پالیسیاں دوسرے مباحثے کا مرکزی نکتہ رہیں۔ دونوں امیدواروں نے کامیابی کی صورت میں مڈل کلاس کے لیے ٹیکس کم کرنے کے وعدے کیے۔