23 ستمبر ، 2021
سپرہائی وے سے آنے والے ٹریفک کو گلشن اقبال، گلستان جوہر اور یونیورسٹی روڈ سے منسلک کرنے والی سڑک لاپتا ہوگئی۔
یہاں قائم ہائیڈرنٹ اور گزرنے والے درجنوں ٹینکرز نے سڑک کے نشانات تک مٹاڈالے جب کہ یہاں گاڑیاں چلتی نہیں بلکہ اونچے نیچے گڑھوں میں کشتی کی طرح ڈولتی ہیں۔
گزشتہ دوسال سے ہونے والی بارشوں سے بننے والے گہرے گڑھے گزرنے والوں کے لیے اذیت بن گئے ہیں جب کہ یہاں گاڑیاں چلتی نہیں بلکہ اونچے نیچے گڑھوں میں ڈولتی ہیں اور ان گاڑیوں کے پرزے تو صدائے احتجاج بلند کرتے ہی ہیں، ساتھ ہی یہاں سے گزرنے والوں کا بھی جوڑ جوڑ ہل جاتا ہے۔
ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر کی اس تباہ حال سڑک پر کئی اسکول، رہائشی علاقے اور گوٹھ آباد ہیں۔
اس حلقے سے رکن قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ رکن صوبائی اسمبلی ہیں لیکن اب تک یہ سڑک کسی ترقیاتی فنڈ کا حصہ نہیں بن سکی۔
یہ علاقہ ملیرکنٹونمنٹ بورڈ کا حصہ ہے لیکن اس سڑک کی تعمیر کے لیے بھی کوئی تیار نہیں اور عوام کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔