19 اکتوبر ، 2012
جیکب آباد…سندھ اور بلوچستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پیداہونے والی صورتحال پر اب تک قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔بدلتے موسم کیساتھ متاثرین کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے حکومتی امداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ بلوچستان کے علاقوں جعفرآباد اور نصیر آباد میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ سندھ ،بلوچستان قومی شاہراہ پر اب بھی 3 سے 4 فٹ جبکہ ڈیرہ الہٰ یار بائی پاس پر 6 سے 8 فٹ سیلابی پانی کا بہاوٴ جاری ہے۔ پانی میں تعفن سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں۔سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ خوراک ،دوائیں اورخیمے چند ہزارمتاثرین تک ہی پہنچے ہیں۔سندھ میں سیلاب سے دادو کی تحصیل میہڑ ، کاچھو ،فرید آباد اور گاوٴں علی بخش کا لنک روڈ شدید متاثر ہوا ہے۔خیرپور ناتھن شاہ کے 10 دیہات اور تاریخی قبرستان بھی پانی کی لپیٹ میں ہیں۔ درجنوں علاقوں کے زمینی راستے منقطع ہیں۔ خیرپور ناتھن شاہ کے بعدپانی جوہی کے گاوٴں مرید ببر میں داخل ہورہا ہے۔ تنگوانی ،ٹھل اور کشمور کی دو درجن سے زائد یونین کونسلوں میں بھی اب تک پانی کھڑا ہے۔