15 فروری ، 2012
اسلام آباد…اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے کہا ہے کہ وزیرا عظم توہین عدالت کیس میں دستاویزی شواہد کل عدالت میں داخل کر دیئے جائیں گے جبکہ گواہان کے پیش کرنے کی ضرورت نہیں ۔جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مولوی انوار الحق نے کہا کہ دستاویزی شواہد میں این آر او فیصلہ ، عمل درآمد کیس پر جاری کئے گئے فیصلے شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی اسی سمری پر اعتماد کریں گے جو وزیراعظم کے وکیل کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ : صرف دستاویز شواہد عدالت میں داخل کئے جائیں گے ، گواہ پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔ گذشتہ سماعت پر عدالت نے اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق کو سپریم کورٹ رولز کے مطابق عدالتی کارروائی میں معاونت کرنے کا حکم دیا تھا کہ اور کہا تھا کہ وہ دستاویزات اور شہادت 16فروری تک داخل کریں۔ عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن کی جانب سے مہلت دینے کی درخواست قبول کر لیاور اوپن کورٹ میں ٹرائل کے شیڈول کا اعلان کیا 22فروری کو استغاثہ یعنی اٹارنی جنرل عدالت میں دستاویزی شہادتیں پیش کریں گے اور 27 فروری کو وکیل صفائی اپنی شہادت اور دستاویزات پیش کرے گا ، دلائل ہوں گے اور پھر مقدمے کا فیصلہ ہو گا۔