12 دسمبر ، 2021
قومی ائیر لائن پی آئی اے کی اسلام آباد سے کراچی کی پرواز 301 کے طیارے میں خطرناک آوازوں کے باعث مسافروں نے سفر سے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ اسی طیارے کو اُ ڑانے پر بضد رہی جس کے بعد تقریبا 8گھنٹے کے بعد پرواز طیارے میں موجود 168مسافروں میں سے صرف 6کو لیکر کراچی پہنچی۔
پی آئی اے کی اسلام آباد سے کراچی کی صبح 10 بجے روانہ ہونے والی پرواز نے 2 گھنٹے تاخیر سے پرواز بھری توطیارے نے فضا میں شدید جھٹکے لینا شروع کردیے جس سے مسافروں کی چیخیں نکل گئی ، 20منٹ کی پرواز کے بعد طیارے کو واپس اسلام آباد ائیر پورٹ پر اتارلیاگیا۔
ذرائع کے مطابق فنی خرابی کے باوجود مسافروں کو طیارے سے نہیں اتاراگیا، اے سی بند ہونے کے باعث شدید حبس میں مسافروں کو طیارے میں بٹھائے رکھا جس سے مسافروں اور بچوں کی حالت غیر ہوگئی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر پی آئی اے عملے سے طیارہ تبدیل کرنے کی درخواست کرتے رہے جبکہ عملہ اسی طیارے پر مسافروں کو لیجانے پر بضد رہا، طیارے نے 3 بار پرواز کی کوشش کی لیکن ہر بار طیارے سے خطرنا ک آوازیں آنے پر اسے واپس اتارلیا گیا۔
مسافروں کا کہنا تھا پی آئی اے عملہ بورڈنگ کارڈ واپس کر رہا ہے نہ طیارے سے اترنے دے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسافروں کے احتجاج پر اے ایس ایف اہلکار طیارے میں داخل ہو گئے اور کئی گھنٹے سے طیارے میں محصور مسافروں کو خاموشی سے بیٹھے رہنے کی تنبیہ کرتے رہے ۔
تاہم 6 بجے کے قریب مسافروں کے شدید احتجاج کے بعد طیارے کا دروازہ کھول دیا گیاجس کے بعد168 مسافروں میں سے صرف 6 مسافر طیارے میں موجود رہے۔
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پرواز پی کے 301 کے 70 مسافر طیارے سے اتر گئے،باقی 54 مسافروں کیلئے متبادل پرواز 309 کا انتظام کیا گیا، جبکہ پرواز پی کے 301 صرف6 مسافروں کو لیکر شام ساڑھے سات بجےکراچی پہنچی۔
ذرائع کے مطابق مسافروں کا کہنا تھا کہ پورا راستہ وہ اللہ اللہ کرتے رہے۔