دنیا
Time 17 دسمبر ، 2021

بھارت میں ہر 25 منٹ میں ایک شادی شدہ خاتون کیوں خودکشی کرلیتی ہے؟

گزشتہ سال 22 ہزار 372 گھریلو خواتین نے اپنی جان لے لی ،جو کہ اوسطاً ہر روز 61 خودکشی یا ہر 25 منٹ میں ایک خودکشی ہے۔ —فوٹو: فائل
گزشتہ سال 22 ہزار 372 گھریلو خواتین نے اپنی جان لے لی ،جو کہ اوسطاً ہر روز 61 خودکشی یا ہر 25 منٹ میں ایک خودکشی ہے۔ —فوٹو: فائل 

بھارتی حکومت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال 22 ہزار 372 شادی شدہ خواتین نے اپنی جان لے لی ،جو کہ اوسطاً ہر روز 61 خودکشی یا ہر 25 منٹ میں ایک خودکشی ہے۔

رپورٹس کے مطابق 2020 میں بھارت میں ایک لاکھ 53 ہزار 52 خودکشیاں ہوئیں جن میں سے 14.6 فیصد شادی شدہ خواتین تھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی  کے مطابق این سی آر بی نے 1997 سے خودکشی کے اعداد و شمار مرتب کرنا شروع کیے جس کے مطابق ہر سال بھارت میں 20ہزار سے زیادہ شادی شدہ خواتین خود کشی کر رہی ہیں جبکہ 2009 میں ان کی تعداد 25 ہزار سے بھی بڑھ گئی تھی۔

رپورٹس میں ہمیشہ خودکشیوں کا الزام خاندانی مسائل یا شادی سے متعلق مسائل پر لگایا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ہزاروں خواتین کو اپنی جان لینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

ہمیشہ ایسی خودکشیوں کا الزام خاندانی مسائل یا شادی سے متعلق مسائل پر لگایا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ہزاروں خواتین کو اپنی جان لینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ —فوٹو: فائل
ہمیشہ ایسی خودکشیوں کا الزام خاندانی مسائل یا شادی سے متعلق مسائل پر لگایا جاتا ہے لیکن حقیقت میں ہزاروں خواتین کو اپنی جان لینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ —فوٹو: فائل 

دماغی صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں  شادی شدہ خواتین کی خودکشیوں کی ایک بڑی وجہ گھریلو تشدد ہے ۔حال ہی میں ایک سروے میں 30 فیصد شادی شدہ خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں شوہر کی جانب سے تشدد کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی گھٹن کا باعث بن جاتی ہے۔

 بھارتی ماہر نفسیات  ڈاکٹر اُٰشا ورماکا کہنا ہے کہ زیادہ تر لڑکیوں کی شادی 18 سال کی عمر میں ہوجاتی ہے جس کے بعد وہ بیوی اور بہو بنتی ہیں اور اپنا سارا دن گھر میں کھانا پکانے، صفائی ستھرائی اور گھر کے کاموں میں گزارتی ہیں اور  ان پر ہر طرح کی پابندیاں  بھی لگائی جاتی ہیں۔

زیادہ تر لڑکیوں کی شادی 18 سال کی عمر میں ہوجاتی ہے —فوٹو: فائل
زیادہ تر لڑکیوں کی شادی 18 سال کی عمر میں ہوجاتی ہے —فوٹو: فائل 

ان کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کے بعد ان لڑکیوں کو اپنی تعلیم اور خوابوں  کے بارے میں اب کوئی فرق نہیں پڑتا اور  زندگی میں کچھ کرنے کی آرزو آہستہ آہستہ ختم ہوجاتی ہے  جس کی وجہ سے مایوسی جنم لیتی ہے اورخودکشی کا سبب بنتی ہے ۔

 اس کے علاوہ  ڈاکٹر ورما سریواستو  کاکہنا ہے کہ  بھارت میں بڑی عمر کی شادی شدہ خواتین میں خودکشی کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔

بھارت میں بڑی عمر کی خواتین میں خودکشی کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ —فوٹو: فائل
بھارت میں بڑی عمر کی خواتین میں خودکشی کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ —فوٹو: فائل 

ڈاکٹر ورما کے مطابق بچوں کے بڑے ہونے اور  ان کےگھر چھوڑنے کے بعد بہت سی خواتین میں افسردگی اور مایوسی بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ خود کوشی کرلیتی ہیں۔

اس کے علاوہ ایک اور بھارتی ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ کچھ کیسز میں ایسا دیکھا گیا ہے کہ شوہر گھر آتا ہے بیوی پر تشدد کرتا ہے جس کی وجہ سے پریشان ہوکر بیوی خودکشی کرلیتی ہے۔

بھارت میں خودکشی کرنے والی خواتین میں سے ایک تہائی گھریلو تشدد کا شکار تھیں —فوٹو: فائل
بھارت میں خودکشی کرنے والی خواتین میں سے ایک تہائی گھریلو تشدد کا شکار تھیں —فوٹو: فائل 

ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں خودکشی کرنے والی خواتین میں سے ایک تہائی گھریلو تشدد کا شکار تھیں لیکن این سی آر بی کے اعداد و شمار میں گھریلو تشدد کا ذکر  ہی نہیں ہے۔

مزید خبریں :