22 دسمبر ، 2021
راولپنڈی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کا 2 ماہ گز رجانے کے باوجود پتہ نہ چل سکا۔
ایف آئی آر کے مطابق 3 بچوں کی ماں پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی 16 اکتوبر 2021کو پاکستان پہنچیں اور پھر ان کا برطانیہ میں موجود اپنے دونوں بچوں ،بہن اور امریکا میں مقیم بڑے بیٹے سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق 22 اکتوبر کو وجیہہ نے واپس امریکا جانا تھا لیکن وہ وہاں نہ پہنچی تو بڑے بیٹے نے وکیل شبنم نواز اعوان اور ایڈووکیٹ عدیل کے ذریعے 2 نومبر کو تھانہ مورگاہ میں مقدمہ درج کرواکر وجیہہ کےسا بق شوہر رضوان حبیب کو مرکزی ملزم نامزد کیا۔
دوسری جانب امریکا میں بھی ایف بی آئی نے تحقیقات شروع کردیں ،اس تناظر میں امریکی سفارتخانے کے 2 سفارتکاروں نے راولپنڈی پولیس کے اعلیٰ حکام سےملاقات کیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ ، راولپنڈی بینچ میں رِٹ بھی دائر کردی گئی ۔
بعدازاں 21 اور 22 دسمبر کی درمیانی رات ملزم رضوان حبیب کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اب ملزم کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
اس کے علاوہ آئی جی پنجاب نے وجیہہ سواتی کوجلد از جلد بازیاب کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغویہ کی بحفاظت بازیابی کیلئےتمام وسائل استعمال کیےجائیں۔