Time 04 جنوری ، 2022
پاکستان

عدالت کا شہباز اور حمزہ کیخلاف تفتیش مکمل نہ کرنے پر ایف آئی اے پر برہمی کا اظہار

لاہور کی مقامی عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے و پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش مکمل نہ کرنے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

لاہور کی بینکنگ جرائم کی عدالت میں منی لانڈرنگ مقدمے پر سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز پیش ہوئے اور حاضری مکمل کرائی۔ 

جج نے نا مکمل تفتیش پر ایف آئی اے کے افسران پر برہمی کا اظہارکرتےہوئے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ ساری انویسٹی گیشن ٹیم کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا جائے، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر صاحب نے عدالت میں بیان دیا تھا ، اتنا ریکارڈ ہے کہ ٹرک بھرا جا سکتا ہے۔

عدالت نےریمارکس دیے کہ 16ماہ ہو گئے، ابھی تک ایف آئی اے نے تفتیش مکمل نہیں کی، اس ادارے کا کوئی والی وارث ہے یا نہیں؟

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالتی دائرہ اختیار پر دلائل میں کہاکہ  اس عدالت کے پاس مخصوص کیسز سننے کا اختیار ہے۔

اس پر عدالت نے کہاکہ بینکرز کی حد تک تفتیش مکمل ہوتی تو دائرہ اختیار کا معاملہ حل ہو جاتا، 24 بینکرز کی تحقیقات مکمل ہونے تک دائرہ اختیار پر فیصلہ نہیں ہو سکتا۔

عدالت نے ایف آئی اے کو 10دن میں ہر صورت میں تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 14جنوری تک توسیع کر دی۔

 عدالت نے فریقین کے وکلا کو عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق بحث بھی مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ کسے نہیں پتا کہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔

مزید خبریں :