06 جنوری ، 2022
کراچی ایسٹ کے شارع فیصل تھانےکے شعبہ انویسٹی گیشن نے ڈیڑھ ماہ قبل لڑکی کے قتل میں ملوث مقدمےکے مدعی اور مقتول کے والد کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق شارع فیصل تھانےکی حدود بلاک 12 گلستان جوہر میں قمروش نامی 16 سالہ لڑکی کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا گیا ہے اور مقتولہ کے حقیقی باپ زین العابدین عرف ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زین العابدین نے اپنی بیٹی کو اپنے پڑوسی عدیل لاشاری کے ساتھ ناجائر تعلقات کے شبہ میں قتل کیا اور قتل کے بعد ملزم خود ہی مقدمےکا مدعی بھی بن گیا۔
ابتدائی طور پر ملزم نے پولیس کو بتایا تھا کہ وقوعہ والے روز کسی نامعلوم شخص نے اس کے گھر کا پچھلا دروازہ بجایا اور جونہی اس کی بیٹی قمروش نے دروازہ کھولا اس کے سر پر ایک گولی مار کر فرار ہوگیا۔
تفتیشی افسران کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا تھا جو پولیس نے قبضے میں لے کر معائنے کے لیے بجھوا دیا تھا۔
واردات کے بعد ملزم جو اس مقدمے کا مدعی بھی تھا، پولیس کو مختلف کہانیاں سنا کر گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ شارع فیصل انویسٹی گیشن ٹیم نے تکنیکی بنیاد پر قتل کے اصل محرکات کا بغور جائزہ لیتے ہوئے ملزم زین العابدین کا لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول قبضہ میں لے کر معائنے کے لیے فارنزک لیب بھجوایا، جہاں سے آنے والی رپورٹ میں یہ تصدیق ہوگئی کہ موقع واردات سے ملنے والا خول ملزم کے پستول سے ہی فائر کیا گیا تھا۔
رپورٹ آنے کے بعد ملزم زین العابدین کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا، دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ وقوعہ والے روز اس نے باقاعدہ پلاننگ کے تحت اپنےگھر کے پچھلے دروازے پر دستک دی اور جونہی قمروش نے دروازہ کھولا ملزم نے اپنے پستول سے اس کے سر پر ایک فائر کیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی جس کے بعد ملزم پچھلی گلی سے ہی موقع سے فرار ہوگیا اور پھر اپنی بیوی کے فون کرنے پر چند لمحوں میں ہی واپس گھر پہنچ گیا۔
ملزم زین العابدین، عدیل لاشاری کو بھی قتل کرنا چاہتا تھا لیکن وہ اپنے والدین کے ساتھ وقوعہ والے روز ہی کسی اور مقام پر منتقل ہوگیا تھا۔