Time 09 جنوری ، 2022
پاکستان

خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ کا والدین کو لکھا گیا آخری خط سامنے آ گیا

پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ کی طالبہ عصمت کی لاش گزشتہ روز گھر سے ملی تھی: پولیس۔ فوٹو: فائل
 پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ کی طالبہ عصمت کی لاش گزشتہ روز گھر سے ملی تھی: پولیس۔ فوٹو: فائل

دادو: گزشتہ روز مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ کا والدین کو لکھا گیا آخری خط سامنےآگیا۔

میڈیکل کی طالبہ عصمت کی جانب سے والدین کو لکھے گئے آخری خط میں کہا گیا کہ آپ دونوں سے معافی چاہتی ہوں، آپ کو بہت دکھ ہو گا لیکن میں کمزور ہو گئی ہوں، مجھے معاف کر دیجیےگا۔

دوسری جانب ویمن پروٹیکشن سیل نے میڈیکل کی طالبہ عصمت کے زیر استعمال اشیاء تحویل میں لے لی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ کی طالبہ عصمت کی لاش گزشتہ روز گھر سے ملی تھی، لاش کا  پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے، رپورٹ کا انتظارہے۔

عصمت کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹی نے خودکشی کی ہے، اس کے سینے پر گولی کا نشان ہے جبکہ 3 روز قبل طالبہ کو ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ کے والد کی مدعیت میں 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق ثمن سولنگی نامی شخص عصمت کو بلیک میل کر رہا ہے، ثمن سولنگی جعلی نکاح نامہ بنوا کر عصمت کو ہراساں کر رہا ہے۔ عصمت کے والد کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں یہ بھی لکھوایا گیا کہ ثمن سولنگی نے بیٹی کو دھمکیاں دے کر اس سے 90 ہزار روپے بھی لیے ہیں، میری بیٹی رقم ثمن سولنگی کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتی رہی، بیٹی عصمت شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ایک ملزم گرفتار ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

مزید خبریں :