11 جنوری ، 2022
اسلام آباد جوڑے پر تشدد اور نازیبا حرکات کے کیس میں اہم موڑ آگیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جوڑے پر تشدد کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں متاثرہ لڑکی کے بیان پر وکلا نے جرح کی۔
اس دوران متاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں اسٹامپ پیپر جمع کرایا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے عدالت میں بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے، میں نے بیان حلفی کسی کے دباؤ میں آکرنہیں دیا، میں نے کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا نہ ہی کسی پیپر پردستخط کیے۔
لڑکی کا کہنا تھاکہ پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پرمجھ سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے، میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق میں نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا تھاکہ ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو مجھے تھانے میں دکھایا گیا تھا، ریحان سمیت کسی بھی ملزم نے میرے ساتھ زیادتی کی کوشش نہیں کی، میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنارہا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں سوشل میڈیا پر لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تشدد کرنے والے بااثر ملزم عثمان مرزا سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا تھا۔