18 جنوری ، 2022
سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں، اس پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران سابق اٹارنی جنرل انور منصورکا موقف اختیار کیا کہ رپورٹ میں کئی اعدادوشمار کو دہرایا گیا ہے،سمجھ نہیں آرہا کہ اعداد وشمارکہاں سے آئے۔
انور منصور نے مزید کہا کہ انہیں دو دن پہلے کیس ملا ہے،کچھ چیزیں دیکھنے کے لئے وقت چاہئے،ہماری کچھ غلطیاں ہیں تو ہم تسلیم کریں گے،اگر کمیٹی کی غلطیاں ہیں تو درست کی جائیں۔
اس موقع پر اکبرایس بابرکے وکیل نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصے ہمیں نہیں دیے گئے۔
اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکریٹری بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایک ممبرکی ریٹائرمنٹ کے باعث اسکروٹنی کمیٹی غیرفعال ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کردی ہے اور کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کا کوئی ڈاکیومنٹ خفیہ نہیں ہے،اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کردی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔