30 اکتوبر ، 2012
حیدر آباد…حیدر آباد میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو مبینہ طور پر لڑکی کے گھر والوں اور رشتے داروں نے فائرنگ کر کے قتل کردیا۔ لڑکی کو دفنادیا گیا جبکہ لڑکے کی لاش ویرانے میں پھینک دی گئی ، پولیس نے لڑکی کے گھر والوں سمیت 22 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کے مطابق موری منگل کی رہائشی 20 سالہ لڑکی نے گزشتہ سال علاقے کے نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی۔ دھمکیاں ملنے پر دونوں کراچی منتقل ہوگئے تحفظ کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرادی،تاہم ڈھائی ماہ قبل لڑکی کے والد اپنی بیٹی اور داماد کو بیٹے کی شادی کے بہانے حیدر آباد لے گئے اور 23 آگست کو رشتے داروں کے ساتھ مل کر لڑکا لڑکی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔ لڑکی کی لاش کو قریبی قبرستان میں دفنا دیا گیا جبکہ لڑکے کی لاش ویران جگہ پھینک دی گئی۔ پولیس کے مطابق جوڑے کی بازیابی کے لیے کارروائی کے دوران گرفتار ہونے والے ایک ملزم نے انکشاف کیا کہ لڑکا لڑکی کو کاری قرار دیکر قتل کردیا گیا،پولیس نے کارروائی کر کے لڑکی کے گھر والوں اور رشتے داروں سمیت 22 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،جن افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوااْن میں ایک سول جج بھی شامل ہے،ایس ایس پی حیدر آباد پیر فرید جان نے بتایا کہ لڑکی کی قبر کشائی کے لیے سیشن جج کی عدالت میں درخواست دی ہے۔