Time 22 فروری ، 2022
پاکستان

شہباز شریف کیخلاف نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی تحقیقات میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ کی جانب سے جاری دستاویز کی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں۔

نیشنل کرائم ایجنسی نے شہباز اور سلیمان شریف سے سوئس آف شور اکاؤنٹس کے بارے میں بھی تحقیقات کیں۔ دستاویز کے مطابق این سی اے معلوم کرنا چاہتی تھی کہ ذوالفقار احمد نے شریف فیملی کی رقم آف شور اکاؤنٹس میں تو نہیں رکھی؟

این سی اے نے شہباز شریف کے اثاثوں اور انیل مسرت کے تعلقات کا جائزہ بھی لیا جبکہ سلیمان شہباز اور برطانوی تاجر ذوالفقار احمد کے مالی معاملات کو بھی بغور دیکھا گیا۔

دستاویز کے مطابق کئی بزنسز کے مالک ذوالفقار احمد اپریل تا نومبر 2019 میں سلیمان کے اکاؤنٹس میں 2 کروڑ پاؤنڈ سے زائد منتقل کیے تھے، ذوالفقار احمد کی آف شور کمپنیز میں شریف فیملی کا نام تلاش کرنے کیلئے سوئٹزلینڈ، اٹلی، امریکا اور دبئی میں بھی تحقیقات کی گئی اور ان کے تمام اکاؤنٹس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

سوئس آف شور کمپنی نے این سی اے کو جواب دیا کہ فیملی ٹرسٹ سے فوائد حاصل کرنے والوں میں شریف ’سر نیم‘ کا کوئی شخص نہیں۔

دستاویز کے مطابق این سی اے نے ذوالفقار احمد سے سلیمان کو 13 ٹرانسفر اور رقم کے ذرائع کے متعلق بھی سوالات کیے، ذوالفقار احمد سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کارٹر رک سے 220,000 پاؤنڈ کی رقم سلیمان کو ٹرانسفر کرنے کی درخواست کیوں کی اور پھر منسوخ کیوں کی؟

مزید خبریں :