07 مارچ ، 2022
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہےکہ اگر کوئی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو یہ جرم ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سوشل میڈیا رولزکے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل ایمان مزاری سے سوال کیا کہ آپ نے سوشل میڈیا رولز کا مطالعہ کیا ہے؟ جس رول کا حوالہ آپ نے دیا، یہ توکافی مناسب ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ریگولیشن غیر قانونی نہیں، انہیں رولز بنانے کا اختیار ہے، رول بنا دیا گیا ہے کہ متنازع اور غیرقانونی مواد کو ہٹایا جا سکتاہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو یہ جرم ہے۔
چیف جسٹس نے وکیل کو آئندہ سماعت پر سوشل میڈیا رولز پڑھنے اور کیس کی تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں عدالت نے سوشل میڈیا رولزکے خلاف درخواست پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔