14 مارچ ، 2022
معرف امریکی تاجر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو لڑائی کا چیلنج دے دیا۔
ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے روسی زبان میں پیوٹن کا نام لکھ کر انہیں خود سے لڑائی کا چیلنج دیا اور ہار جیت کی صورت میں یوکرین کی قسمت کو داؤ پر لگادیا کہ وہ یوکرین پر حملے کے بجائے ان سے لڑ کر فیصلہ کرلیں۔
ایک اور پوسٹ میں ایلون مسک نے 69 سالہ روسی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ مقابلے کے لیے تیار ہیں؟ ساتھ ہی انہوں نے روسی صدر کے آفیشل اکاؤنٹ کو ٹیگ بھی کیا۔
مسک کی ٹوئٹ پر ہزاروں افراد نے ری ایکشن دیا اور اسے ری ٹوئٹ کیا، اس موقع پر ایک صارف نے کہا کہ لگتا ہے انہوں نے اس چیلنج پر زیادہ غور نہیں کیا! اس پر مسک نے جواب دیا کہ میں واقعی سنجیدہ ہوں۔
مسک کا مزید کہنا تھا کہ اگر پیوٹن آسانی سے مغرب کو نیچا دکھا سکتے ہیں تو وہ اس چیلنج کو قبول کرلیں گے، لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔
ایک اور صارف کو جواب دیتے ہوئے مسک نے بتایا کہ میں اس سے قبل سومو ریسلنگ کے ایک عالمی چیمپئن کو گرا چکا ہوں تاہم اس کی قیمت مجھے اپنی گردن پر ایک ڈسک تڑوانے پر چکانی پڑی تھی جس کے باعث میں 7 سال تک شدید درد کا شکار رہا تھا۔
خیال رہے کہ 50 سالہ ایلون مسک روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے یوکرین کے حق میں متعدد ٹوئٹس کرچکے ہیں۔
جنگ کے باعث انٹرنیٹ کی فراہمی میں مشکلات کے باعث یوکرینی حکومت کی درخواست پر ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس یوکرین میں انٹرنیٹ سروس فراہم کررہی ہے۔
ایلون مسک کے چیلنج پر روس کی جانب سے تو اب تک کوئی ردعمل نہیں آیا ہے تاہم ٹوئٹر پر اس معاملے پر خوب باتیں ہورہی ہیں۔
واضح رہے کہ روسی صدر پیوٹن روسی خفیہ ایجنسی کے جی بی کے افسر رہے ہیں اور وہ بلیک بیلٹ جوڈو ماسٹر بھی ہیں۔