Time 15 مارچ ، 2022
کھیل

جاوید میانداد بھی ملک کی سیاسی صورتحال پر بول پڑے

موجودہ سیاست جو ہورہی ہے وہ ماضی سے چلتی آرہی ہے: سابق کرکٹر/ فائل فوٹو
موجودہ سیاست جو ہورہی ہے وہ ماضی سے چلتی آرہی ہے: سابق کرکٹر/ فائل فوٹو

سابق لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد   نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

نمائندہ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ موجودہ سیاست جو ہورہی ہے وہ ماضی سے چلتی آرہی ہے، جو اقتدار میں آتا ہے  اس کا فوکس ملک و قوم کے لیے کیا ہے  یہ دیکھا جاتا ہے۔

انہوں  نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے کرکٹر ہونے سے فرق نہیں پڑتا، ہمارے اور آپ کے اوپر ہے حکومت کو رکھیں یا گھر بھیج دیں۔

جاوید میانداد نے کراچی میں  آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان  ٹیسٹ میچز پر بھی بات کی اور آسٹریلوی ٹیم کے کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو سراہا۔

 پاکستان میں کرکٹ کو  آسٹریلیا جیسی اہمیت نہیں دی جاتی: میانداد 

جاوید میانداد کا کہناتھا کہ چند ٹیمیں ہیں جن کی پرفارمنس ہمیشہ اچھی رہی ہے، آسٹریلیا کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم ہے، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کرکٹ کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے کیوں کہ وہاں ہر بچہ اسپورٹس کھیلتا ہے جب کہ پاکستان میں کرکٹ کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی۔

پاکستانی پچز پر بات کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ کراچی کی پچ وقت کے ساتھ ڈیڈ ہوتی جا رہی ہے،  پاکستان میں اسپن پچز بناسکتے ہیں یہاں کی مٹی فاسٹ پچز کے لیے نہیں، تیز وکٹ لاہور میں بنتی ہے لیکن وہ بھی ویسی نہیں جو دنیا میں بنائی جاتی ہے، پاکستان میں جیسا موسم ہے اس لیے یہاں پچ بنانی پڑتی ہے، گراسی وکٹ کو رول کرتے ہیں  تو وہ سیدھی بن جاتی ہے۔

کراچی کی پچ وقت کے ساتھ ڈیڈ ہوتی جا رہی ہے:میانداد

انہوں نے مزید کہا کہ چاہتا ہوں پاکستان اور آسٹریلیا کے کراچی ٹیسٹ کا رزلٹ آئے اور  ہوم گراؤنڈ پر پاکستان جیتے، پاکستان نے اپنی مرضی کی وکٹ بنائی ہے اگر نہ جیتے تو آپ ہر جگہ ناکام ہیں، ہمارے دور میں اسپن وکٹ بناتے تھے تو 3  دن میں میچ بھی ختم کردیتے تھے، 400سے 500  رنز تو نارمل ہیں۔

جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ آپ پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں، پریشر تو لینا پڑتا ہے اور 20کروڑ عوام میں سے 11 لڑکے پریشر نہیں لیں گے تو بچے لیں گے؟

انہوں نے کہا کہ جب کرکٹ کھیلتا تھا تو آرمی کو بہت فالو کیا، فالو کرنے کا مطلب یہ بتانا ہے کہ آرمی اپنے ملک کے لیے کس طرح لڑتی ہے، میں لڑ کر کھیلتا تھا کیوں کہ ملک کے لیے فائٹ کرنی پڑتی ہے۔

مزید خبریں :