17 مارچ ، 2022
قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اپنی اور ٹیم کی شاندار بیٹنگ کے بارے میں ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کراچی ٹیسٹ انتہائی دلچسپ مرحلے میں داخل ہونے کے بعد گزشتہ روز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا۔
پہلی اننگز میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم، نائب کپتان محمد رضوان اور اوپنر عبداللہ شفیق نے دوسری اننگز میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیسٹ کو بچایا۔
چیئرمین پی سی بی سمیت ہر کسی نے قومی بیٹرز کی تعریف کی اور کہا کہ آسٹریلیا جیسے بولنگ اٹیک کے سامنے چوتھی اننگز میں 170 اوورز کھیلنا کسی بھی طور پر پاکستان کے لیے جیت سے کم نہیں ہے۔
اس حوالے سے اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے آخری اوور تک کینگروز کے سامنے ڈٹے رہنے والے محمد رضوان کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ کراچی ٹیسٹ کے حوالے سے بتا رہے ہیں۔
محمد رضوان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں جلدی آؤٹ ہو گیا تھا کیونکہ گیند بہت سوئنگ ہو رہا تھا اور آسٹریلوی بولرز بھی ردھم میں تھے۔
اپنی تیاری کے حوالے سے محمد رضوان نے بتایا کہ کراچی ٹیسٹ کی تیاری ٹیپ بال سے کی، افتخار سے کہا کہ پیٹ کمنز جو ایگل کرتا ہے وہ کرو، آسٹریلیا کے خلاف مشکلات کا شکار تھے تو ٹیپ بال سے پریکٹس پریکٹس کی اور نیٹ پریکٹس وکٹس پر نشانات کو پریکٹس کے لیے فوکس کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم نے دو دن جس طرح پریکٹس کی وہ آسان نہیں تھا، بابر 196 پر آؤٹ ہوا اور فہیم اشرف کی وکٹ گری تو وہ مشکل وقت تھا کیونکہ آسٹریلیا ایسی ٹیم ہے جو بہت جلدی باؤنس بیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وکٹ کیپر بیٹر کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں اس وقت فوکس وکٹ پر کھڑا ہونا تھا ناکہ سنچری بنانا، ناتھن لیون بولنگ کے لیے آئے تو مجھے وکٹ نہ ہونے کی پرواہ تھی۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ جیت میں کردار زیرو کا ہو یا 100کا ایک ہی اہمیت رکھتا ہے، آخری 18گیندیں ہمارے لیے بہت اہم تھیں، نعمان کھڑا رہا اس لیے اس کا زیرو میرے 100 کے برابر اہم تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے کراؤڈ نے گراؤنڈ میں ہمیں بہت ہمت دی، میچ بچانے کا سہرا عوام کے سر ہے۔