Time 18 مارچ ، 2022
کھیل

کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں نے خود پر اعتماد کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا، ثقلین مشتاق

ثقلین مشتاق کا کہنا ہےکہ کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں نے خود پر اعتماد کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا۔—فوٹو: پی سی بی اسکرین گریب
ثقلین مشتاق کا کہنا ہےکہ کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں نے خود پر اعتماد کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا۔—فوٹو: پی سی بی اسکرین گریب 

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا کہنا ہےکہ کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں نے خود پر اعتماد کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا۔

ہیڈ کوچ کوچ ثقلین مشتاق نے ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں تگڑی کرکٹ کھیلیں گے ٹیسٹ کرکٹ کا ڈومیسٹک کرکٹ سے مقابلہ نہیں کر سکتے ، آسٹریلیا سے ٹف کرکٹ کھیلنے کے لیے تیار ہیں، سیریز جیتنی ہے، خواہش ہے کہ لاہور ٹیسٹ کا نتیجہ نکلے اور ہمارے حق میں ہو۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ کا اختتام جس طرح ہوا ہے اس سے تاریخ بنی ہے کھلاڑیوں نے خود پر اعتماد کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا ہے، میں خوشں نصیب ہوں کہ میرے پاس یہ کھلاڑی ہیں۔

ثقلین مشتاق نے کہاکہ سب کو یقین تھا کہ میچ کو آسٹریلیا کے ہاتھ میں نہیں جانے دیں گے اور وہی ہواجبکہ پہلے ٹیسٹ میں موسم حائل نہ ہوتا تو ریزلٹ ضرور ملتا۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ میری یہ سوچ بالکل نہیں ہے کہ فواد عالم اپنے انداز کی وجہ سے آؤٹ ہوئے، مجھے یقین ہے کہ اپنے اسی انداز سے فواد عالم آسٹریلیا کی بولنگ کے خلاف رنز کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فواد عالم کی ٹیکنیک بہترین ٹیکنیک ہے وہ اسی کے ساتھ کامیاب رہے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ شان مسعود سمیت سب کھلاڑی پلانز میں کسی کو رد نہیں کیا گیا۔

بولرزکے بارے میں بات کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا کہ وکٹ لینا ہی اچھی پرفارمنس کا ثبوت نہیں ، ساجد خان نے دباؤ ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا  جبکہ مجھے فاسٹ بولرز پر فخر ہے وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلتے آئے ہیں پھر بھی اچھی بولنگ کر رہے ہیں ۔

انہوں نےکہا کہ شاہین آفریدی ،حسن علی، فہیم اشرف اور نسیم شاہ کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں جنہوں نے جلد ایڈ جسٹ کیا۔

ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پاکستان کے لیے بڑی خدمات انجام دی ہیں ، وہ ٹاپ کلاس بولر ہے ان کی فٹنس تھوڑی پیچھے رہی ہے ، انہیں مس کر رہے ہیں وہ ہمارے پلانز کا حصہ ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا اور آخری ٹیسٹ 21 مارچ سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کراچی ٹیسٹ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ڈرا ہوا، پاکستانی کپتان بابر اعظم نے چوتھی اننگز میں 607 منٹ کریز پر ٹھہر کر جدوجہد کی جس کے باعث قومی ٹیم شکست سے بچ گئی۔

مزید خبریں :